لاہور (ویب ڈیسک) سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی وزارت کا معاملہ، عبدالعلیم خان کو بلدیات اور فوڈ کی وزارت دینے کا فیصلہ. دونوں وزارتیں وزیراعظم کے احکامات پر علیم خان کو دی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان کو بلدیات اور فوڈ کے قلمدان سونپے جائیں گے۔ دونوں وزارتیں وزیراعظم کے احکامات پر علیم خان کو دی جارہی ہیں۔ محکمہ بلدیات کی وزارت عبدلعلیم خان کے پاس پہلے بھی موجود تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیات کا قلمدان بنیادی طور پر بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے علیم خان کے سپرد کیا جارہا ہے کیونکہ وہ اس پر وزارت سے فارغ ہونے سے پہلے اور بعد میں کام کرچکے ہیں۔ یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنیاں بنانے کے الزام میں عبدالعلیم خان کو حراست میں لیا تھا۔ سابق سینئر صوبائی وزیر نے گرفتاری کے فوراً بعد ہی اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا تاہم پروڈکشن آرڈرز پر وہ باقاعدگی سے پنجاب اسمبلی اور قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت کرتے رہے۔ علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آف شور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔ بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے علیم خان کی ضمانت منظور کی لیکن روبکار جاری ہونے میں تاخیر پر انہیں سترہ مئی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی ہونے والی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل تھی جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر خصوصی طور پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کے دوران دونوں شخصیات نے کھل کر تبادلہ خیال کیا جس کے ممکنہ نتائج جلد سامنے آنے والے ہیں۔ بعض حلقوں کا کہنا کہ اس ملاقات کا پیش خیمہ اسلام آباد میں وزیر اعظم اور عبدالعلیم خان کی وہ ملاقات تھی جس میں انہوں نے وزیر اعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کیلئے اپنی جیب سے بھاری رقم عطیہ کی تھی۔