اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور اپنی سیٹ چھوڑنے کو تیار ہیں، مولانا آئیں اور عوام کی عدالت میں چلتے ہیں، دوبارہ انتخابات کرواتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا ہے کہ مولانا آئیں اور ہم سے مقابلہ کریں، علی امین گنڈا پور اپنی
سیٹ چھوڑ کر دوبارہ انتخابات کے لیے تیار ہیں، علی امین گنڈا پور تو کافی عرصہ سے مولانا کو ڈھونڈ رہے ہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنا حلقہ چھوڑنے کو تیار ہیں، اب مولانا میں ہمت نہیں کہ وہ دوبارہ انتخابات کی جانب جائیں، کیونکہ حلقے کی عوام اور پاکستانی عوام انہیں مسترد کر چکی ہے۔ مراد سعید کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی عوام میں کوئی مقبولیت نہیں، عزت نہیں، وہ صرف اتنا جانتے ہیں کہ مدرسے کے بچوں کو ورغلایا کیسے جاتا ہے، مولانا کو کوئی سنجیدہ لے،یہ وقت گزر چکا ہے، مولانا فضل الرحمان کو صرف اس چیز کا دکھ ہے کہ وہ پارلیمنٹ سے باہر کیوں ہیں۔ دوسری جانب سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان پچھلے ایک سال سے دھرنے کی تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کی یہی کوشش ہوگی کہ وہ اسلام آبد نہ آئیں، مولانا فضل الرحمان سکھرسے آزادی مارچ کا آغاز کریں گے اوربراستہ صادق آباد پنجاب میں داخل ہوں گے۔ پھر پنجاب سے اسلام آباد جائیں گے۔ مولانا فضل الرحمان کو طاقت سے روکنے کی کوشش کی گئی تواس کی تیاری کی ہوئی ہے، ان کو گرفتار کرلیا جاتا ہے تو اس کی بھی تیاریاں کی جا چکی ہیں۔ 2014ء میں جب عمران خان نے دھرنا دیا تھا تو میں اس وقت بھی کہا تھا کہ عمران خان مارچ کریں لیکن دھرنا نہیں دینا چاہیے کیونکہ دھرنے سے پورے شہر کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے۔ میں آج بھی یہی خیال کر رہا ہوں کہ جو ہونے جا رہا ہے درست نہیں ہے۔ کہ مولانا فضل الرحمان جلسہ کرکے واپس چلے جائیں ،لیکن وہ میری رائے پر عملدرآمد کرنے کے پابند نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور صحافی اطلاعات یہ ہیں کہ مولانا فضل الرحمان کم ازکم 2 ہفتے کے دھرنے کی تیاری کرکے اسلام آباد کا رخ کریں گے،اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا تو انہوں نے کارکنانوں کو ہدایت کررکھی ہے کہ پاکستان کی 16مختلف شاہرائیں بند کردینی ہیں۔ خواہ دھرنا ہو، یا شاہرائیں بند ہوں ، تو اس سے پاکستانیوں کے لیے آٹو میٹکلی مشکلات پیدا ہوں گی ۔ لیکن میں کہہ سکتا ہوں کہ 2014ء میں کچھ افراد نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کیا بجلی کے بل جلا دیے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان جب مارچ کررہے ہیں تونوازشریف جیل میں ہیں جب عمران خان نے دھرنا دیا تھا نوازشریف وزیر اعظم تھے۔ابھی مولانا فضل الرحمان نے مارچ کا اعلان کیا ہے۔ اگر ان کو گرفتار کیا جاتا ہے توان کی بڑی کامیابی ہوگی۔ افراتفریح پھیل سکتی ہے، پھر دھرنا پورے ملک میں پھیل سکتا ہے۔عمران خان اگر یوٹرن لے لیے ہیں تو نوازشریف نے بھی یوٹرن لے لیا ہے وہ کہتے ہم دھرنے اور آزادی مارچ کے حمایتی ہیں۔