لاہور: ٹکٹ نہ ملنے پر علی محمد خان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا،،پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مجھے معلوم تھا کہ سٹیٹس کو کے خلاف بولنے کا ردعمل آئے گا، امید ہے لوٹوں کے بجائے کارکنوں کو اہمیت دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق علی محمد خان کو تاحال پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے نجی ٹی وی چینلسے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے کبھی اپنے ذاتی سیاسی مسائل پر ٹی وی پر یا سب کے سامنے بات نہیں کی لیکن اب چونکہ آپ نے سوال کیا ہے تو میں آپ کو جواب دے دیتا ہون کہ میں پی ٹی آئی اور عمران خان کے ساتھ ایم این اے اور وزارتوں کے چکر کے لیے نہیں ہوں۔تاہم اب میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹکٹ نہ ملنے پر علی محمد خان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مجھے معلوم تھا کہ سٹیٹس کو کے خلاف بولنے کا ردعمل آئے گا۔مجھے امید ہے لوٹوں کے بجائے کارکنوں کو اہمیت دی جائے گی۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے عام انتخابات کے لیے اپنے انتخابی اُمیدواروں کی فہرست جاری کی۔پی ٹی آئی کی جانب سے خیبرپختونخوامیں صوبائی اسمبلی کے81 اُمیدواروں، سندھ اسمبلی کے فی الحال21 حلقوں،،،بلوچستان اسمبلی کے23 حلقوں ، اور پنجاب کے 165 حلقوں کے لئے انتخابی اُمیدواروں کو ٹکٹ جاری کیا گیا ۔ کئی انتخابی اُمیدواروں نے پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے پر شدید رد عمل کا اظہار بھی کیا۔ تعلیم یافتہ نایاب نے بھی عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے مگر ان کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے ؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا انتخابی اُمیدواروں کی فہرست جاری ہونے پر رد عمل کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خاننے ٹکٹ نہ ملنے والوں کے لیے پیغام جاری کیا جس میں کہا گیا کہ انتخابی اُمیدواروں کو ٹکٹ کا اجرا ایک نہایت اہم لیکن کٹھن مرحلہ تھا۔ہمیں ساڑھے4 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں، یہ ایک فطری امر تھا کہ سب کو ٹکٹس دینا ناممکن تھا۔ پارٹی نے نہایت محنت و دیانتداری سے فیصلے کیے، جہاں ضرورت محسوس کی خفیہ انداز میں عوام اور کارکنان سے رائے بھی طلب کی۔