برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید پاکستان اور آزاد کشمیر کے ایک ہفتے کے دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان پہنچنے پر انھوں نے بتایا کہ کشمیر کونسل ای یو دیگر تنظیموں کے تعاون سے اس سال ستمبر میں یورپی پارلیمنٹ میں سالانہ ’’کشمیرای یو ۔ویک‘‘ کا انعقاد کرے گی۔
علی رضا سید نے کہاکہ کشمیرای یو ۔ویک کی تقریبات میں اراکین پارلیمنٹ، مقامی اوربین الاقوامی سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اورمعاشرے دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراداور متعدد تنظیموں کے نمائندوں شرکت کرتے ہیں۔ گذشتہ سال ان تقریبات کو ’’ کشمیر۔ای یو ۔ دیرپا دوستی اور یکجہتی ‘‘ کا نام دیاگیاتھا۔ یہ تقریبات جن میں ایک بین الاقوامی کانفرنس متعدد سیمینارزاورگول میز مباحثے،دستاویزی فلم، ادبی،تصاویری اور دستکاری کی نمائش بھی شامل تھی، پورا ہفتہ جاری رہیں ۔پچھلے سال ان تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو اورانٹرنیشنل کونسل فار ہومن ڈی ولپمنٹ (آئی سی ایچ ڈی )کے ساتھ ورلڈ کشمیرڈائس پوراالائنس سمیت دیگر تنظیموں نے تعاون کیا تھا۔
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے بتایاکہ یورپ میں اسطرح کی تقریبات کامقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکرناہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔’’کشمیرای یو۔ویک‘‘ کی تقریبات ہرسال ہوتی ہیں اور اس بارستمبر میں ان تقریبات کا یہ ساتواں سال ہوگا۔ علی رضاسید کا کہنا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں گھمبیر صورتحال کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ یورپی یونین کی پالیسی میں اس تنازعے پر توجہ دی جائے۔
مسئلہ کشمیر ایک انسانی المیہ ہے اور ہم کشمیریوں کے انسانی حقوق اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے۔ مسئلہ کشمیرکو پرامن طریقے حل ہوناچاہیے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقداما ت ہونے چاہیں۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کوکشمیریوں کی شمولیت کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے چاہیں اور دنیاکو یہ دکھاناچاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیرکو پرامن طریقے سے حل کر سکتے ہیں۔