برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل یورپ علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کا ماورائے عدالت قتل عام، نوجوانوں او رسیاسی رہنماؤوں کی بلاوجہ گرفتاریاں اوربے جا گھر گھر تلاشی جیسے بہیمانہ اقدامات جاری ہیں۔
ان خیالات کا اظہارانھوں نے یورپی پارلیمنٹ کے رکن اور پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے ممبرتھونے کیلام سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں کیا۔ علی رضاسیدنے ای یو پارلیمنٹ کے رکن کو مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے بارے میں دوتنظیموں انٹرنیشنل پیپلزٹریبونل آن ہیومن رائٹس اینڈجسٹس ( آئی پی ٹی کے) اورایسوسی ایشن آف پرینٹس آف ڈساپریڈ پرسنز(اے پی ڈی پی) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ پیش کی۔
اس رپورٹ میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کو بے نقاب کیاگیاہے ۔ان مظالم میں بھارتی فوج اور بارڈر سیکورٹی فورسزکے افسروں اور اہلکاروں کے ملوث ہونے کا ذکر کیاگیاہے ۔ ان مظالم میں ہزاروں افراد کے لاپتہ ہونے، ایک لاکھ سے زائد کی اموات، ہزاروں بے نام قبروں اورجنسی زیادتی اورتشددکے بے شمار واقعات شامل ہیں۔
اس ملاقات میں علی رضاسید نے گذشتہ ماہ مقبوضہ وادی کے علاقے ہندوارہ میں ایک کشمیری لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ بھی اٹھایاجس پروادی میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔کشمیرکونسل ای یوکے مطابق، یہ ملاقات یورپی پارلیمنٹ کے خارجہ اموراورانسانی حقوق کی کمیٹیوں کے اراکین کے ساتھ شروع ہونے والے ملاقاتوں کا سلسلہ ہے، جس دوران چیئرمین کونسل علی رضاسید مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھارہے ہیں۔
علی رضاسید نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے درخواست کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکیں اورمسئلہ کشمیرکے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق پرامن حل کے لیے اقدامات کریں۔