فیصل آباد: مسلم لیگ ن کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ خاں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے تمام امیدوار انتخابی دہشت گری کا شکار ہوئے۔ دھاندلی ہوئی، پی ٹی آئی امیدواروں کی آڈیوریکارڈنگ موجود ہے،ریکارڈنگ میں پی ٹی آئی امیدوار کہہ رہے ہیں ہماری تو گنتی پندرہ بیس ہزار سے شروع ہونی ہے، پہلے پہلے رزلٹ تیار کرنے کے لیے ایک گھنٹے کا وقت مانگا گیا لیکن جب ان کی مرضی کے نتائج نہ نکلےتورزلٹ ہی روک لیے گئے ۔ پی ٹی آئی جیتنے کے قابل ہی نہیں تھی بلکے اس کو جتوایا گیا حالیہ الیکشن صاف اور شفاف انتخابات کے منہ پر طمانچہ ہیں۔انتخابی نتائج کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے الیکشن رزلٹ کو مسترد کردیا ہے پوری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے اور ہم آج بھی میاں نواز شریف کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں دھاندلی نہیں انتخابی دہشت گردی ہوئی ہے پی ٹی آئی امیدواروں کی گنتی ہی پندرہ ہزار سے شروع کی گئی انہوں نے ووٹ جلائے جانے کا بھی الزام لگایا ۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاق اور صوبہ پنجاب میں حکومت سازی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر لیگی قیادت نے مرکز میں مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا، پارٹی صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیتنے والوں کو مبارکباد کے خط لکھیں گے اور ہارنے والوں کو بھی حوصلہ افزائی کے خط لکھیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی جس پر قومی اسمبلی میں بھرپور احتجاج کریں گے اور مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ الیکشن نتائج چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، کئی جگہوں سے دھاندلی کے جو ثبوت ملے انہیں الیکشن کمیشن کو فراہم کریں گے۔ یاد رہے کہ آخری اطلاعات تک موصول ہونے والے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو وفاق اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) پر برتری حاصل ہے۔