ممبئی (ویب ڈیسک )سابق بھارتی اداکارہ تنوشری دتہ نے مشہور ادکار نانا پاٹیکر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرکے بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں تہلکہ برپا کر دیا ۔ تنوشری کے الزامات سے شروع ہونے والا یہ طوفان تھمتا دکھائی نہیں دیتا کیونکہ ان کے بعد مزید کئی اداکاراؤں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعات سے پردہ اٹھا دیا ہے ۔ اور اب یہ سلسلہ بھارتی ٹی وی تک جا پہنچا ہے ۔ ویب سائٹ ’پنک وِلا‘ کے مطابق کے مطابق بالی ووڈ کی ’می ٹو‘ مہم میں شامل ہونے والی تازہ ترین آواز ٹی وی اداکارہ جاسمین بھاسن کی ہے ، جن کا کہنا ہے کہ کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں ایک فلم ڈائریکٹر نے آڈیشن کے دوران اُن سے بے لباس ہونے کا مطالبہ کر دیا تھا ۔جاسمین نے بتایا کہ ’’ یہ پانچ سال قبل کی بات ہے کہ میری ایجنسی نے مجھے ایک کاسٹنگ ڈائریکٹر کے پاس بھیجا ۔ وہ ایک نئی فلم کے لئے آڈیشن کر رہا تھا ۔ اُس نے مجھ سے پہلا سوال ہی یہ کیا کہ اداکارہ بننے کے لئے میں کس حد تک جا سکتی ہوں ۔ پھر کہنے لگا کہ اپنے کپڑے اتار دو تا کہ میں دیکھ سکوں کہ مختصر لباس میں تم کیسی لگو گی ۔ ‘‘ جاسمین کا کہنا ہے کہ ان سوالات سے وہ سمجھ گئیں کہ آغاز سے ہی معاملہ خراب ہے اور وہاں سے نکلنے میں ہی عافیت جانی ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹر کو اپنی ایجنسی سے بات کرنے کا کہہ کر انہوں نے اجازت لی اور پھر کبھی اس کے دفتر کا رخ نہیں کیا ۔ اداکارہ نے ڈائریکٹر کا نام تاحال نہیں بتایا ۔ کو اپنی ایجنسی سے بات کرنے کا کہہ کر انہوں نے اجازت لی اور پھر کبھی اس کے دفتر کا رخ نہیں کیا ۔ اداکارہ نے ڈائریکٹر کا نام تاحال نہیں بتایا ۔