پشاور: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے لیکن وفاق کو پرواہ نہیں وہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ مل کر وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں میں ان کے ساتھ ہوں۔
سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے لیکن وفاق کو کراچی کی پرواہ نہیں۔ عدالت کا فیصلہ ہے کے الیکٹرک کو سوئی سدرن گیس دے گا۔ اس لحاظ سے 270 ایم جی ڈی ایف گیس کے الیکٹرک کو دینی ہے لیکن اس کے بجائے 90 ایم ایم جی ڈی ایف گیس دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے 500 میگاواٹ کے پاور پلانٹ بند پڑے ہیں، بجلی کے مسئلے کی وجہ سے پانی بھی کم مل رہاہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی میں وفاقی حکومت کا حصہ 73 فیصد ہے۔ وزیراعظم کو اس حوالے سے 2 خط لکھے اور 6 دفعہ فون پر بات کرچکا ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کے مقابلے میں سندھ کے دیگر حصوں نے لوڈ شیڈنگ کی صورت حال اس سے بھی خراب ہے۔ نوابشاہ ، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں 16، نوشہرو و فیروز میں 20، سکھر میں 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے جبکہ 16 گھنٹہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ (ن) لیگ کی وفاقی حکومت یہ سب سندھ دشمنی میں کر رہی ہے۔ تمام جماعتیں لوڈشیڈنگ کے خلاف وزیراعظم ہاؤس کے سامنے دھرنا دیتے ہیں، میں ساتھ ہوں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک میں گیس کی کل پیداوار میں سندھ کا حصہ 70 فیصد ہے، قدرتی وسائل پر سب سے پہلے اسی صوبے کا حق ہے جہاں سے وہ پیدا ہوتا ہے لیکن سندھ کو ہی گیس نہیں مل رہی۔ لیکن ہمیں کہا جاتا ہے کہ ایل این جی لے لیں، ہم ایل این جی کیوں لیں، سندھ کے عوام کا پہلا حق اپنی گیس پر ہے۔