لاہور(ویب ڈیسک) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف خواجہ آصف کے خلاف گواہی دے چکے ہیں. نجی ٹی وی چینل کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے میڈیا سے گفتگو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کا یہ کہنا کہ نیب نے انھیں خواجہ آصف کے خلاف گواہی دینے کے لیے کہا ہے،
سراسر جھوٹ ہے.پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کے خلاف بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں،انھوں نے مزید کہا کہ نیب نے شہباز شریف سے پوچھا کہ نندی پورکی مرمت کا ٹھیکہ کس نے دیا،؟ جس کے جواب میں شہبازشریف نے کہا کہ یہ ٹھیکہ خواجہ آصف نے دیا تھا،سپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کے مطابق اس گواہی کے بعد پھرنیب نےکہا کہ کیا یہ بات آن ریکارڈ بھی کہیں گےمگر وزیراعلیٰ پنجاب نے سارا الزام نیب پر دھر دیا , پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ نے کہا کہ میں شریفوں کوجانتا ہوں، یہ ہروقت غلط بیانی کرتے ہیں.جبکہ دوسری جانب اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی، سابق وزیر خزانہ کے اہل خانہ کی جانب سے اس کی تردید سے گریز کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس کے اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دنوں لندن میں ہوم آفس کے دفتر انٹرویو کیلئے بھی گئے تھے، دوسری جانب اسحاق ڈار کے اہل خانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز بھی کیا جارہا ہے, ان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں۔
اس حوالے سے اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد اسحاق ڈار اپنے پاسپورٹ کی منسوخی کے باعث وزارت داخلہ کے آفس گئے تھے، ان کو برطانیہ میں قیام کی اپنی پوزیشن واضح کرنی تھی۔اسحاق ڈار نے ہوم آفس میں اپنی میڈیکل رپورٹس پیش کیں، علی ڈار نے بتایا کہ ہوم آفس اہلکار نے والد کے ساتھ تصویر بنائی، ہوم آفس اہلکار کی والد کے ساتھ تصویر سیاسی پناہ کی درخواست کا ثبوت نہیں۔دوسری جانب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ہمیں اسحاق ڈار کی اس قسم کی خبر سے حیرت نہیں ہورہی، تاہم ان کی سیاسی پناہ سے متعلق درخواست کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے، اسحاق ڈار کی سیاسی پناہ سے متعلق خبرمیڈیا کےذریعے پہنچی ہے۔خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں۔