برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) اللہ رب العزت سے علم نافع اور رزق طیب کی دعا کرتے رہنا چاہیے ، جو علم انسان کو والدین کی نافرمانی بداخلاقی انتہا پسندی اور دوسروں کے ساتھ نفرت کی تلقین دے ایسے علم سے اجتناب ہی بہتر ہے ، اپنی اولاد کے لیے رزق حلال کمانانیکی کرنا اور انکے اچھے برے کے لیے تعلیم و تربیت بھی بہت بڑی عبادت اور احسان ہے۔
ان خیالات کا اظہار معروف مذہبی سکالر امام شاہد تمیز نے ضیاء الامہ سنٹر بوزلے گرین میں منعقدہ مذہبی و روحانی محفل پاک کے شرکاء سے خصوصی خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر نا صر رانا ، رقمر خلیل ، محمد اشفا ق ، محمد خالد ، ثا قب میر ، حاجی محمد اعظم چشتی اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
امام شاہد تمیز نے کہاکہ اللہ سے ایسے علم کی دعا کرنی چاہیے جو آپ کو نفع پہنچائے اور جو علم فائدہ نہ دے سکے تو اس سے بچنا ہی بہتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب حقیقی علم دستیاب ہو تو پھر اس پر عمل پہرا ہونا لازم ہے کیونکہ عمل کے بغیر علم کی کوئی حیثیت نہیں رہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جس شخص کے پاس اسلام کی تعلیمات اور قرآن و حدیث پہنچ گئے اس سے ان پر عمل کے بارے میں لازمی پوچھا جائے گا لیکن جو ان تعلیمات سے مستفید نہ ہوسکا وہ اس پوچھ پرستش سے مبراء ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اپنی روزمرہ عبادات کے علاوہ معمولات زندگی میں وقت کی پا بندی اور وعدے کی پاسداری بھی سنت رسول اور عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کاکہا ہمارے نبی مکرم کا صادق اور امین ہونا اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ انکا امتی کبھی بھی امانت اور صداقت کی خلاف ورزی نہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی اولادوں کو اچھی عادات چھوٹی عمر سے سکھائی جائیں گی تو تاحیات وہ ان پر عمل پہرا رہیں گے۔