اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں پاکستان سپر لیگ سے معطل کیے جانے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے قومی کرکٹر خالد لطیف نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اینٹی کرپشن کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان اور خالد لطیف کو معاملے کی مکمل تحقیقات تک معطل کرکے ایونٹ سے باہر کردیا تھا۔
معطلی کے بعد جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ کو کرپشن سے پاک رکھنے اور کرکٹ کے کھیل کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا جبکہ تحقیقات میں انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی بورڈ کو تعاون فراہم کر رہا ہے۔
حال ہی میں پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کے مرکزی کردار خالد لطیف وکلا سے مشاورت کی غرض سے گھر سے نکلے تو میڈیا نے انہیں گھیر کر سوالات کی بوچھاڑ کردی۔
صحافیوں نے سوال کیا کہ خالد آپ نے میچ فکسنگ کی ہے یا نہیں؟، جس پر قومی کرکٹر مسلسل ’نو کمنٹس‘ کہتے رہے تاہم صحافیوں کی جانب سے مسلسل سوالات پر انہوں نے مختصراً کہا کہ اللہ جانتا ہے کہ وہ بے قصور ہیں۔ انھوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق کرکٹرز اور ماہرین پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو سخت سے سخت سزا دے کر دوسروں کیلئے مثال بنانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
حال ہی میں ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمی پی سی بی شہریار خان نے بھی کہا ہے کہ میچ فکسنگ کے کرداروں سے سختی سے نمٹتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسُات فکسنگ میں سزا یافتہ محمد عامر کو انٹرنیشنل کرکٹ کسنل کے قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی اجازت دی لیکن اس مرتبہ جو بھی پکڑا گیا ہم اسے سخت سے سخت سزا دیں گے۔