گجرات(صغیراحمدقمر) شاعر مشرق علامہ اقبال نے اسلامی فکر کی تشکیل جدید کے حوالے سے روشنی کے دیپ جلائے ہم علامہ اقبال کوصرف ایک شاعر کے بطور پہنچانتے ہیں مگر وہ بہت بڑے سماجی ریفارمر تھے اور جدید فلاحی اسلامی ریاست کی تشکیل چاہتے تھے۔ ان خیالات کا اظہارنو جوان کاروباری شخصیت و ڈائریکٹر لیڈز سکول فاران کیمپس رحمان شہید روڈ گجرات نے علامہ اقبال کی برسی کے موقع پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطبات اقبال کی روشنی میں ریاست کو فکری بحرانوں سے نکال سکتے ہیں۔ ہمارے حکمرانوں نے کبھی افکار اقبال سے استفادہ کرنے کی کوشش نہیں کی ہے۔ کیونکہ انہوں نے اسلامی مساوات کے ذریعہ غریبوں کے مسائل حل کرنے کی بات کی ہے۔ جسکی وجہ سے یہاں پر شدید طبقاتی اور نظریاتی انتشار پایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فکر اقبال کا پیغام ہے قوم کو حقیقی اقبال اور فکر اقبال سے متعارف کروایا جائے تاکہ شعور آگہی کے ذریعہ فلاحی ریاست قائم کی جا سکے۔ اقبال نے افکار سر سید سے استفادہ کرتے ہوئے علیحدہ اسلامی ریاست کے تصور کو اُجاگر کیا۔انھوں نے کہا کہ عصر حاضر کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں خطبات اقبال سے فکری رہنما ئی حاصل کرنی چاہئے ہیں