لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ طاہرلقادری نے کہا پولیس تشدد کا واویلا کرنے والے قاتل اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بتائیں 13 جولائی کو ان کے کتنے کارکن قتل ہوئے کتنی خواتین کی لاشیں گریں ۔کتنوں کی ہڈیاں ٹوٹیں؟ 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن لاہور میں اسی شہباز شریف کے حکم پر پولیس نے 100 لوگو ں کو گولیا ں ماریں 2 خواتین سمیت 14 لوگو ں کو شہید کیا خواتین کے بال اور دوپٹے نوچے 23 سو سے زائد کاکنوں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کیں ۔ پورا پنجار کنٹینر کھڑے کر کے سیل کیا گیا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بیشتر زخمی آج بھی زیر علاج اور دہشتگردی کی عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں اگر ان کے پاس ثبوت اور اعداد شمار نہیں تو انہیں جھوٹ بولتے ہوئے شرم آنی چاہئے وہ گزشتہ زور تعلیمی و تربیتی کانفرنس خطاب کے سلسلے میں اٹلی پہنچنے پر عہدیدارورں، کارکنوں سے گفتگو ں کر رہے تھے طاہر لقادری نے کہا شہباز شریف مسلسل 10 سال منجاب میں حکمررنے کان رہے انہوں نے ہسپتال تعلیمی ادارے تو ٹھیک نہیں کیے کم از کم جیلوں کی حالت زار ہی ٹھیک کر لیتے تو آج ان کے مجرم بھائی کو جیل مینوئل کے برعکس چھوٹی چھوٹی سہولتوں کیلئے درخواستیں نہیں دینا پڑتین ۔ انہوں نے کہا عابد باکسر نے انکشاف کیا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں مجھے بھی قتل کرنے کا منصوبہ تھا بہتر ہو گا یہ حقائق جاننے کیلئے پاناما طرز کی ایک بااختیار جے آئی ٹی بنائی جائے۔