شام کے صوبے ادلب میں مبینہ کیمیائی حملے پر عالمی طاقتوں نےتشویش کا اظہار کیا ہے، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، اقوام متحدہ کا کہناہے کہ شواہد اکٹھے کرکے حقائق کا پتہ چلایا جارہاہے۔
نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس میں ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی تصدیق نہیں کرسکتا ،مزید معلومات کا انتظار کیا جارہا ہے ، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال خصوصاً شہریوں پر خطرے کی گھنٹی اورانتہائی پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ بین الاقوامی امن اور سلامتی پرخطرہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ادھر روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ادلب کے علاقے خان شیخون میں شامی حکومتی طیاروں نے باغیوں کے کیمیائی ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا تھا،جس کے باعث ڈپو میں موجود کیمیائی ہتھیاروں سے زہریلی گیس کا ا خراج ہوا۔ شامی مبصرین کے مطابق مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے جس میں 20 بچے اور 17 خواتین شامل ہیں،دوسری جانب ادلب میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج بلایا گیا ہے۔