اسلام آباد(ویب ڈیسک) اتحادیوں کی ناراضگی، حکومت کی جانب سے اہم اقدام کی خبر آگئی۔ اتحادیوں سے رابطے کیلئے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کی جی ڈی اے کے وفد سے ملاقات ، جی ڈی اے وفد میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، غوث بخش مہر ، سائرہ بانو، علی نواز شاہ جبکہ
حکومتی رابطہ کمیٹی میں وفاقی وزرا عمر ایوب خان ،خسروبختیار ،وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور جہانگیر خان ترین شامل تھے ملاقات میں جی ڈی اے کیساتھ باہمی معاملات اور سندھ بالخصوص جی ڈی اے ممبران کے حلقوں میں ترقیاتی مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا ، حکومتی کمیٹی نے جی ڈی اے کو تمام تحفظات دور کرنے اور سندھ سے متعلق وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے حکمت عملی میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ’ناراض گروپ‘ وجود میں آگیا ہے۔ ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی سندھ سے تعلق رکھنے والے سات اراکین قومی اسمبلی اور 12 اراکین سندھ اسمبلی پر مشتمل ناراض گروپ تشکیل پا گیا ہے جس نے اپنی آئندہ کی حکمت عملی بھی ترتیب دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ناراض اراکین نے طے کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں وہ اسمبلیوں کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے اور اس کے بعد دوسرے مرحلے میں ضرورت پڑنے پر استعفے بھی پیش کردیں گے۔ ناراض گروپ میں شامل اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں نے دو وفاقی وزرا علی زیدی اور فیصل واوڈا کو بھی اپنا نمائندہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ناراض ارکان کا یہ بھی شکوہ ہے کہ وفاقی وزیرعلی زیدی نے ایم این اے جمیل احمد کو پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے سے ہٹوا کر ان کی جگہ آفتاب صدیقی کو پارلیمانی سیکرٹری میری ٹائم افیئرز لگوایا۔ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی میں فہیم خان، آفتاب جہانگیر، عطا االلہ، اسلم خان، شکور شاد، جمیل خان اور اکرم چیمہ شامل ہیں۔