پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو زرعی زمین کی الاٹمنٹ کے بارے میں عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ۔ فوج کے موجودہ قوائد و ضوابط کے تحت زمین مختص کرنے کا عمل خالصتاً میرٹ پر ہوتا ہے۔
عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ زمین زرعی مقاصد کے لیے مختص کی گئی ہے اور یہ تجارت یا کاروبار کے لیے نہیں ۔ پاک فوج کے تمام رینکس میں سینیارٹی، خدمات اور میرٹ کی بنیاد پر ریٹائرمنٹ کے قریب زرعی زمین الاٹ کی جاتی ہے۔یہاں تک کہ صوبے دار اور حوالدار کو بھی کم سے کم 12 سے 24 ایکڑ تک اراضی الاٹ کی جاتی ہے۔مختص کی جانے والی زمین عام طور پر سرحد کے قریب ہوتی ہے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو جو زمین الاٹ کی گئی ہے وہ لاہور میں سرحد سے پانچ کلومیٹر کے اندر ہے۔جنرل راحیل شریف سے پہلے کے فوجی سربراہان کو بھی دیگر سرحدی علاقوں میں اتنی ہی زمین الاٹ کرنے کی مثالیں موجود ہیں ۔یہی اصول دیگر سروسز پر بھی لاگو ہوتا ہے۔یہاں تک کہ سول سرونٹس کو بھی ریٹائرمنٹ پر کھیتی باڑی کے مقاصد کے لیے زمینیں ملتی ہیں ۔