تحریر : محمد شاہد محمود
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی ایک اور شر انگیز تقریر سامنے آ گئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت میں ذرا بھی غیرت ہوتی تو پاکستان میں مہاجروں کا خون نہیں ہونے دیتا۔ کارکن، اقوام متحدہ، وائٹ ہاؤس اور نیٹو کے سامنے دھرنے دیں اور کراچی میں اقوام متحدہ اور نیٹو افواج بھجوانے کا مطالبہ کریں۔ امریکا کے شہر ڈیلاس میں سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان کے لئے سب سے بڑا خطرہ دہشت گردی ہے۔ وزارت داخلہ نے جن تنظیموں پر پابندی لگائی وہ آج بھی سرگرم ہیں۔ بھارت بزدل اور ڈرپوک ملک ہے۔ اس میں ذرا سی بھی غیرت ہوتی تو پاکستان کی سرزمین پر مہاجروں کا خون نہ ہونے دیتا۔ الطاف حسین نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ اقوام متحدہ، وائٹ ہاؤس اور نیٹو ہیڈ کوارٹرز کے سامنے احتجاج کریں اور دھرنے دیں۔ کارکن مطالبہ کریں کہ اقوام متحدہ اور نیٹو کی افواج کراچی میں بھیجی جائیں۔
الطاف حسین نے چاروں طرف سے مایوس ہو کر اب بھارت کو پاکستان پر حملہ کی دعوت دی ہے اور نیٹو اور واشنگٹن کو پاکستان کے خلاف فوج کشی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی نے الطاف حسین کی اصلیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ کراچی کے عوام کو اس کا نوٹس لینا چاہیے کہ ان کے نام پر پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔ یہ موقع ہے کہ حکومت پاکستان اس پر خامو ش نہ رہے اور غدار کو پاکستان لا کر سزا سنائی جائے۔ حکومت پاکستان برطانیہ سے الطاف حسین کے رویے پر سخت احتجاج کرے۔ برطانیہ نے پاکستانی عدالتوں کے مفرور کو اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے اور اسے پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے،منی لانڈرنگ کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔حکومت ،قومی سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پارلیمنٹ کو الطاف حسین کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کا نوٹس لیتے ہوئے قومی مجرموں کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے۔
الطاف حسین پاکستان کے مجرم ہیں ، حکومت پاکستان فی الفور برطانوی حکومت سے الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنے کا معاملہ اٹھائے ۔ الطاف حسین کا نیٹو افواج کو کراچی بھیجنے کا مطالبہ مضحکہ خیز اور ملک سے غداری کے مترادف ہے ۔ الطاف حسین اور ان کی جماعت میں جرائم پیشہ افراد بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی ” را” کے پے رول پر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ، یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے ۔ پاکستان کے عوام و افواج پاکستان کی بے توقیری کرنے پر ملک بھر کی عدالتوںمیں الطاف حسین کے خلاف مقدمات قائم ہورہے ، ایم کیو ایم ایک فاشسٹ گروہ ہے الطاف حسین بیرونی قوتوں کا کھلونا بنے ہوئے ہیں اور انہی کی شہہ پر وہ سب کچھ کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے الطاف حسین کی شرانگیز تقریر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ رات الطاف حسین کی طرف سے ایک اور نفرت انگیز تقریر کی گئی جس میں افواج پاکستان اور ریاست کو نشانہ بنایا گیا۔ غیر ملک میں کی جانے والی تقریر نے تمام حدیں پار کر دیں۔ اس سے قبل بھی نفرت انگیز تقاریر میں اہم اداروں کے سربراہوں کو کْتا کہا گیا اور مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ افواج پاکستان پر بدترین اور جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ سیکیورٹی فورسز کیخلاف غلط زبان استعمال کی گئی۔ بھارت کو براہ راست مداخلت کی دعوت دی گئی۔ اقوام متحدہ کے دفاتر کے سامنے مظاہروں کی ہدایت دی گئی۔
فوج پر طنزیہ نظمیں پڑھی گئیں۔ قائداعظم کو زہر دینے اور محترمہ فاطمہ جناح کو قتل دینے کا الزام لگایا گیا۔ ایسے الفاظ کسی مْحب وطن پاکستانی کے جذبات کی عکاسی نہیں کرتے۔ یہ زبان تو پاکستان کے دشمنوں کی ہے۔ کیا کوئی محب وطن شہری ایسا کر سکتا ہے؟۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ یہ زبان اردو سپیکنگ یا ایم کیو ایم کی نہیں بلکہ دشمنوں کی ہے۔ ایم کیو ایم ایک محب الوطن جماعت ہے۔ سمجھتا ہوں کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے ایم کیو ایم کے چند لوگوں کے سوائے کوئی اس سے آگاہ نہیں ہے۔ الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس رینجرز یا فوج نے نہیں بنایا۔ الطاف حسین تو رو رو کر مطالبہ کرتے تھے کہ عمران فاروق کے قاتلوں کو کٹہرے میں لایا جائے، اب اگر تعاون کرتے ہیں تو ہم پر الزام لگتا ہے۔
الطاف حسین کیخلاف گھیرا برطانیہ میں تنگ ہو رہا ہے۔ الطاف حسین جو کچھ مرضی کہیں، منی لانڈرنگ اور عمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ کے ساتھ قانونی تعاون جاری رکھے گا۔ عمران فاروق پاکستانی تھے۔ لندن کی گلیوں میں انہیں بے دردی کیساتھ قتل کیا گیا۔ برطانیہ کو ثبوت دینے میں کوئی سیاست نہیں کر رہے۔سیاست کو ایک طرف رکھ کر کراچی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ تاثر غلط ہیں کہ کراچی آپریشن میں صرف ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ کراچی میں جرائم پیشہ افراد اور دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کے بعد سے بھتا خوری میں 87 فیصد اور اغوا برائے تاوان میں 100 فیصد بہتری آئی۔
جولائی کے ماہ میں ایک بینک ڈکیتی بھی نہیں ہوئی۔ کراچی میں امن وامان کی بہتری کا الطاف حسین کے سوائے پوری دنیا اعتراف کر رہی ہے۔ حالات کی بہتری کا نہ پہلے کریڈٹ لیا اور نہ اب لیں گے۔ کراچی آپریشن اسی تیزی سے جاری رہے گا۔ کراچی آپریشن میں کوئی رکاوٹ آڑے نہیں آ سکے گی۔الطاف حسین پاکستان کی ریاست اور اداروں کی تضحیک کر رہے ہیں۔ اب ان کی نفرت انگیز تقاریر کا معاملہ قانونی طور پر برطانوی حکومت کے سامنے اٹھائیں گے۔ اس حوالے سے قانونی مسودے کی تیاری پر کام شروع کر دیا گیا ہے جو آئندہ چند روز میں برطانوی حکومت کو پیش کر دیا جائے گا۔
نفرت انگیز تقریر پر کس قسم کا کیس بنے گا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ ہمارے پہلے ریفرنس پر برطانیہ میں تحقیقات ہو رہی ہے۔ الطاف حسین کی لائیو تقریر تو بند کر دی ہے۔ مکمل طور پر تقریر بند کرنے پر ابھی بات کی جا رہی ہے۔ پاک فوج کے خلاف الطاف حسین کی ہرزہ سرائی پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی برس پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ شیر دل افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی سے الطاف حسین کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ ثابت ہو گیا کہ ایم کیو ایم کے قائد دشمن کیلئے کام کر رہے ہیں۔
بھارت کو پکارنے سے ثابت ہو گیا کہ الطاف حسین دشمن کیلئے کام کر رہے ہیں۔ متحدہ کے قائد نے مہاجرین سمیت پاکستان کے 20 کروڑ عوام کے دل زخمی کئے۔ قوم انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ الطاف حسین کے واویلے سے یہ بھی ثابت ہو گیا کہ کراچی میں رینجرز درست کام کر رہی ہے۔
تحریر : محمد شاہد محمود