پیرس (میاں امجد) ورلڈ ڈیموکرٹیک فورم فرانس کے صدر میاں امجد نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف غداری کے مقدمے کے انداراج کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ پر پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے ذریعے پابندی عائد کی جائے۔ محض وزیر داخلہ کی کھوکھلی تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا۔
اب عملی اقدا مات ضروری ہیں۔ میاں امجد نے کہا کہ مہاجروں کے نام پر نفرت کا کھیل بہت کھیلا جاچکا ہے۔ اب سنجیدگی سے امن قائم ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور نیٹو افواج کو پاکستان پر حملہ کرنے کی دعوت دے کر الطا ف حسین نے وطن دشمنی کی تمام حدیں پار کرلی ہیں۔اب مزیدخاموشی بزدلی ہی نہیں، وطن عزیز سے غداری کے مترادف بھی ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد نے بھارت کی فوج کو دعوت دے کر تقسیم ہند کے موقع پرانڈیا سے اپنی جائیداد یں چھوڑ کر اور جان و مال کی قربانی دے کر پاکستان آنے والے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے کے ساتھ خو د اپنے آباﺅ اجداد کی بھی توہین کی ہے۔ جنہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی دعوت پر تحریک پاکستان میں شمولیت اختیار کی اور علیحدہ وطن میں رہنے کے لئے بھارت سے طویل سفرکرکے پاکستان پہنچے۔
مگر افسوس الطاف حسین جیسی گستاخ اولاد نے انہیں قبروں میں بھی اذیت دی۔ ورلڈ ڈیموکرٹیک فورم فرانس کے صدر میاں امجد نے کہا کہ خو د پاکستان میں پیدا ہونے والے الطاف حسین نے مہاجروں کے حقوق کا نعر ہ لگا کر نہ صرف قوم کوبیوقوف بنایا بلکہ ملکی سلامتی کو بھی چیلنج کیا۔ لیکن نفرت کی بنیاد پرفرقہ واریت ، نسل پرستی ، زبان ،علاقے یا قومیت کی سیاست کو کبھی پذیرائی نہیں ملی۔اور تاریخ گواہ ہے کہ ایسی جماعتیں اور لیڈر قومی کردار ادا نہیں کرسکے۔
وہ اپنے بغض میں ہی جل کر دنیا سے رخصت ہوگئے۔ مگر پاکستان اور اس کے عوام میں اب بھی پیار محبت اور خلوص موجود ہے۔