اسلام آباد: ایف آئی اے نے ایم کیوایم لندن کے قائد الطاف حسین اوران کے ساتھیوں کیخلاف منی لانڈرنگ کی جاری تحقیقات میں5 ممالک تک دائرہ کار وسیع ہونے پر آفیشل خطوط لکھنے کے بجائے ’’بیک چینل‘‘ ذرائع سے معلومات تک رسائی حاصل کرنا شروع کردی۔
ایف آئی اے کے ذمے دارذرائع نے یس نیوز کو بتایا کہ اس حساس نوعیت کے معاملے کوقطعاً سیاست ومصلحت کی نذر نہیں کرنا چاہتے اور اسے ہرقیمت پراسکے منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔
سرفراز مرچنٹ کی فراہم کردہ دستاویزات اور بیان ریکارڈ کرانے کے بعد ہونیوالی تحقیقات میں برطانیہ اور بھارت سمیت 5 ممالک تک منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا دائرہ کاروسیع ہوا تو اس نئی صورتحال پر پہلے فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایف آئی اے مروجہسرکاری طریقہ کار کے تحت وزارت داخلہ کی منظوری کے بعدوزارت خارجہ کے توسط سے متعلقہ ممالک کے اداروں سے رابطےکرے۔