اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ نیا چیئرمین سینیٹ بھی بلوچستان سے ہی آئے گا۔اپوزیشن کی اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے فیصلے پرحامد میر نے کہا کہ نئے چیئرمین سینیٹ کے نام پر کافی حد تک اتفاق ہوچکا ہے لیکن اس کا نام ابھی سامنے نہیں لایا جائے گا۔ پہلے بھی چیئرمین کو بلوچستان سے لایا گیا تھا اور اب بلوچستان کے چیئرمین کو ہٹایا جائے گا تو غالب امکان یہی ہے کہ نیا چیئرمین سینیٹ بھی اسی صوبے سے آئے گا۔حامد میر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ماضی میں لانگ مارچ بھی کرتی رہی ہے، بینظیر نے 92 میں لانگ مارچ کیا تھا، پی پی نے عدلیہ بحالی کی تحریک بھی چلائی تھی اور اس میں عمران خان بھی شامل تھے لیکن 2016 میں عمران خان نے اسلام آباد کے لاک ڈاﺅن کا اعلان کیا تو انہوں نے عمران خان کی حمایت نہیں کی۔ اے پی سی میں اسلام آباد کے لاک ڈاﺅن کے معاملے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ بلاول چاہتے ہیں کہ یکم جولائی کے بعد نیا مالی سال شروع ہوگا اور بجٹ کے اثرات عوام پر آنا شروع ہوجائیں گے جس کے بعد یہ قدم اٹھانا چاہیے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اگلے مہینے کی 25 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے، بظاہر تو یہ دھاندلی کی مذمت ہے لیکن یہ یوم سیاہ عوامی مسائل کا یوم سیاہ بن جائے گا اور اپوزیشن کو یہ فیصلہ کرنا پڑے گا کہ انہیں لاک ڈاﺅن کب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ماضی میں خود دھرنا دیتے رہے ہیں اگر اپوزیشن بھی وہی کچھ کرے گی تو ان کیلئے ان اقدامات کی مذمت کرنا ذاتی طور پر مشکل ہوگا۔ اگر اپوزیشن جماعتیں باہر نکلتی ہیں تو عمران خان اسے جمہوریت کے خلاف سازش بھی قرار نہیں دے سکیں گے کیونکہ عمران خان خود کنٹینر کی فراہمی کا اعلان کرچکے ہیں۔