پیرس(پریس ریلیز) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹیل لینگویج اور سولائیزیشن (انالکو) پیرس میں گذشتہ روز اردو یوم ثقافت کے دوسرے ایڈیشن کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستانی ثقافت، اردو شاعری، اردو گیت، پاکستانی تصویری نمائش اور پاکستانی ثقافتی ورثہ کو شاندار انداز سے پیش کیا گیا۔
اس ثقافتی دن کی تقریب میں انالکو فرانس کے طلباء اور اساتذہ، فرانسیسی سول سوسائٹی کے اراکین اور صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس پروقار تقریب میں جناب معین الحق سفیر پاکستان بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
سفیر پاکستان نے اپنے خطاب کے دوران انالکو کے شعبہ اردو کی جانب سے منعقد کیئے جانے والے ’یوم اردو ثقافت‘ کے دوسرے ایڈیشن کو کامیابی سے منعقد کرنے پر ان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے شعبہ اردو کے فرانسیسی طالبعلموں کو مختلف تعلیمی، ثقافتی اور سماجی پروگراموں میں حصہ لینے پر ان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تقریب اردو زبان کو دنیا کی ایک بڑی زبان کے طور پر متعارف کروانے میں مدد گار ثابت ہوگی اور فرانسیسی طالبعلموں کو اردو زبان سیکھنے میں دلچسپی پیدا کرے گی۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ سفارت خانہ پاکستان فرانس اردو زبان کو فرانس میں فروغ دینے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور آپ کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ حال ہی میں سفارت خانہ پاکستان نے فرانسیسی غیرسرکاری تنظیم ای پی ڈی ایچ کے ساتھ مل کرپہلی مرتبہ فرانسیسی طلباء و طالبات کے لئے اردو کلاسز کا اجراء کر دیا ہے جس سے فرانس میں اردو کی ترقی و ترویج میں مدد ملے گی۔
اس سے قبل جناب شاہ زمان حق جو کہ انالکو میں شعبہ اردو کے سربراہ ہیں انہوں نے سفیر پاکستان کو انالکو کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ انالکو فرانس میں وہ واحد تعلیمی ادارہ ہے جس میں اردو سکھائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اردو علوم کا سرٹیفیکیٹ دوسال اور اردو ڈپلومہ تین سال اور ہائر ڈپلومہ چار سال کی تعلیمی مدت پر محیط ہے۔
سفیر پاکستان نے اپنے اس دورے کے دوان انالکو کے نائب صدر جناب جین فرانسکو حویت کے ساتھ ملاقات کی اور فرانس میں اردو کو بطور اختیاری مضمون اور اردوزبان کو فروغ دینے کے حوالے سے گفتگو کی۔ سفیر پاکستان نے پاکستان کے نامور مصنفوں کی لکھی ہوئی چند کتابیں پاکستان سے خصوصی طور پر اردو کے شعبہ لائبریری کے لیے منگوائیں تھیں جو انہوں نے شاہ زمان صاحب کے حوالے کیں اور امید ظاہرکی کہ یہ کتابیں اردو سیکھنے والے طالبعلموں کو اردو اور پاکستان کے لوگوں کو بہتر طور جاننے میں مدد گار ثابت ہونگی۔