پیرس، سفیر پاکستان معین الحق کی سفارتکاری کا کامیاب سفر نئے افق پرگامزن، بھارت میں بطور ہائی کمشنر اہم ترین ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے پیرس میں اوورسیز پاکستانی صحافیوں سے الوداعی ملاقات
پیرس ؍اسلام آباد( پریس ریلیز) پاکستان کے مایہ ناز سفارتکار جناب معین الحق کے پیرس میں کامیاب دور کے بعد ان کو بھارت میں بطور ہائی کمشنر اہم ترین ذمہ داریاں تفویض کر دی گئیں۔ پیرس سے انڈیا روانگی سے قبل انہوں نے آج پیرس کی اوورسیز صحافتی برادری کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی اور ان سے خطاب بھی کیا۔
پیرس کے پاکستانی صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے جناب معین الحق نے بہت جامع انداز میں اپنے سفارتی سفر کے بارے میں اظہار خیال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آپ سب صحافیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ اپنی کاروباری مصروفیات سے اپنا قیمتی وقت نکال کر اس ملاقات کیلئے تشریف لائے۔
جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ میری تعیناتی بھارت میں ہائی کمشنر کے طور پر ہو چکی ہے اور اگست کے مہینے کے شروع میں بھارت میں اپنی ذمہ داری سنبھال لونگا۔
میرے لیئے فرانس جیسے ترقی یافتہ ملک میں تین سال کیلئے سفارتی ذمہ داریاں ادا کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہونے کے علاوہ ایک انتہائی عزت و فخر کا مقام بھی تھا۔
پچھلے تین سالوں سے میں نے پاکستانی کمیونٹی اور صحافیوں کی مدد کے ساتھ بیشتر شعبوں میں پاکستان اور فرانس کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے تھے جس کے مثبت ثمرات اب سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
پچھلے تین سالوں میں پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارتی حجم میں بتدریج اضافہ ہوا اور دنوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم 1.6 بلین یو ایس ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے۔ اس سلسلے میں ایک اہم اور توجہ طلب نقطہ یہ ہے کہ جب پاکستان کا دوسرے ملکوں کے ساتھ تجارت میں عدم توازن کا سامناہے۔ فرانس کے ساتھ پاکستان کی تجارت پاکستان کے حق میں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کی فرانس کو برآمدات، درآمدات سے زیادہ ہیں جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔
حال ہی میں پاکستان کے بورڈ آف انوسٹمنٹ نے پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور کاروبار کو فروغ دینے کیلئے دوطرفہ یاد داشت پر دستخط کیئے ہیں جس سے دنوں ملکوں کے درمیان کاروبار، تجارت اور ثقافت کو فروغ دینے میں اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ فرانس کی کاروباری تنظیم میڈف کے متعدد وفود پاکستان گئے اور پاکستان سے کاروباری وفود فرانس آئے جس سے دونوں ملکوں کے تجارتی، کاروباری اور صنعتی افراد کے درمیان رابطوں میں تیزی آئی جو کہ بعد میں دنوں ملکوں کے درمیان تجارت اور کاروبار میں اضافہ کا باعث بنیں۔
مجھے آپ سے یہ بات شیئر کرنے میں خوشی ہو رہی ہے کہ فرانس کی رنجیس مارکیٹ جو کہ فرانس کی سب سے بڑی تجارتی منڈی ہے خیبر پختون خو اہ اور پنجاب کی حکومتوں کے ساتھ رنجیس کی طرز پر مارکیٹیں بنانے کے سلسلے میں بات چیت ہو رہی ہے اور مجھے امید ہے کہ آئندہ چند سالوں میں رنجیس کی طرز کی مارکیٹ کا قیام ممکن ہو سکے گا جس سے گوشت، سبزی اور پھلوں کی ملک کے مختلف حصوں میں تیز ترین ترسیل کو ممکن بنایا جاسکے گا اور پھلوں، سبزیوں اور گوشت کو ضائع ہونے سے بچایا بھی جاسکے گا۔
مجھے اس بات کی بھی انتہائی خوشی ہے کہ فرانس کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی (رینالٹ) کا پاکستان میں کار بنانے والا کارخانہ لگانے میں پوری طرح سنجیدہ ہے اور امید ہے کہ آئندہ ایک سے دو سالوں میں پاکستان کے صارفین کو پاکستان میں بننے والی اعلی معیار کی یورپی کاروں سے مستفید ہونے کا موقع ملے گا۔
فرانس میں سال 2018میں پاکستان سرمایہ کاری فورم کی جانب سے پاکستان فرانس تجارتی کانفرنس کا انعقاد بھی پاکستان فرانس کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہمیت کا باعث ہے۔
اس کے علاوہ فرانس میں بڑے پیمانے پر پاکستانی مشن کا مختلف شوز کا قیام جس میں مینگو فیسٹیول، ڈپلومیٹک گارڈن پارٹی میں شرکت، سفارت خانہ کی طرف سے فرانسیسی سیاحوں کو دورہ پاکستان کی دعوت، پاکستان اور فرانس کے درمیان آثار قدیمہ کے شعبوں میں تعاون کے 60 سال مکمل ہونے پر پروگرام کا اہتمام، جناح کرکٹ چمپین شپ کا انعقاد، پاکستان اور فرانس کے درمیان موسمیاتی نظام کی بہتری کیلئے یاد داشت پر دستخط اور پاکستان فرانس دوستی گروپ کا قیام بھی انتہائی اطمینان کا باعث ہے۔
فرانس میں میری سفارتی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں فرانس میں پاکستانی میلے کے انعقاد کی بنیاد رکھنا میرے لیئے انتہائی فخر اور خوشی کا مقام تھا۔
فرانس میں پاکستانی میلے کے دو ایڈیشن کامیابی سے ہو چکے ہیں اور مجھے امید ہے پاکستانی برادری اپنی مدد آپ کے تحت ہر سال فرانس میں پاکستانی میلے کا انعقاد کرتی رہے گی تاکہ فرانس میں پاکستانی ثقافت اور روائتی خوبصورتی کو اجاگر کیا جاسکے۔ میں میلے کی انتظامیہ، پاکستانی کمیونٹی اور پاکستانی صحافیوں کا ان میلوں کو کامیاب بنانے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
میرے فرانس میں تین سالہ قیام کے دوران میں نے اور میری ٹیم نے پاکستان میں موجود سیاحتی مقامات کو فرانس میں متعارف کروانے اور فرانسیسی سیاحوں کو پاکستان میں سیاحت کرنے پرراغب کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے جن کا نتیجہ سامنے آنا شروع ہو گیا ہے۔
سفارت خانہ نے پاکستانی برادری کے ساتھ مل کر پاکستان کے عظیم الشان پہاڑوں پر گزشتہ سال ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں فرانس اور دنیا بھر کے کوہ پیماؤں، ٹور آپریٹرز اور صحافیوں کے علاوہ اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد افراد نے شرکت کی جس سے پاکستان کے عظیم الشان پہاڑوں اور وادیوں کو فرانس اور یورپ میں متعارف کروانے میں مدد ملی۔
اس کے علاوہ ہم نے فرانس میں ٹور آپریٹروں اور سیاحوں کا ایک وفد گزشتہ سال پاکستان بھیجا انہوں نے فرانس واپس آکر فرانسیسی سیاحوں کیلئے متعدد پروگرام متعارف کروائے ہیں جو کہ سال 2019 اور 2020 کیلئے تھے اور وہ مکمل طور پر بک چکے ہیں۔ ان افراد کی طرف سے پیرس کے دل میں واقع لیگزمبرگ پارک میں فرانسیسی سینٹ کی مدد سے منعقد ہونے والی تصویری نمائش انتہائی کامیابی سے اختتام پزیر ہو رہی ہے جسے ہزاروں فرانسیسی افراد نے دیکھا اور پاکستان کے سیاحتی مقامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
مجھے آپ سے یہ بات شیئر کرنے میں فخر ہو رہا ہے کہ سفارت خانہ پاکستان میں سیاحتی ڈیسک کے قیام اور فرانسیسی زبان میں پاکستانی سیاحت کے بارے میں پہلی ویب سائیٹ کے قیام کے بعد سفارت خانہ پاکستان ایک مکمل اور پوری طرح فعال سیاحتی دفتر کا 24 جولائی کو افتتاح کر رہا ہے۔ اس افتتاحی تقریب میں تمام صحافیوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جا چکی ہے۔ مجھے امید ہے کہ سفارت خانے کے ان اقدامات کے بعد آئندہ آنے والے سالوں میں کثیر تعداد میں فرانسیسی سیاح پاکستان میں اپنی چھٹیاں گزارنے اور تفریح اور سیاحت کیلئے پاکستان کا انتخاب کریں گے۔
پچھلے تین سالوں میں سفارت خانہ نے فرانس اور پاکستان کے درمیان تعلیم کے شعبہ میں تعاون میں تیزی لانے کیلئے بھی متعدد اقدامات کیئے جس کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان تین سالوں میں کیمپس فرانس کا ایک بہت بڑا وفد جس میں فرانس کے اہم ترین تعلیمی اداروں کے نمائندے شامل تھے انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا اور اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ تعلیمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے سلسلے میں بات چیت کی۔ جبکہ ایچ ای سی پاکستان کی طرف سے متعدد وفود بھی فرانس کے تعلیمی اداروں کے دورے کرچکے ہیں۔
مجھے آپ سے یہ بات شیئر کرنے میں فخر محسوس ہو رہا ہے کہ 800 سے زیادہ پاکستانی طلباء اور طالبات اس وقت فرانس کے انتہائی اہم تعلیمی اداروں میں اعلی تعلیم کے حصول کیلئے پڑھ رہے ہیں۔ جبکہ فرانس کے متعدد تعلیمی اداروں کے ساتھ پاکستان میں فرانسیسی یونیورسٹیوں اور کالجز کے کیمپس کھولنے کیلئے بھی بات چیت جاری ہے۔
فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے بچوں کیلئے اردو سیکھنے کے لئے ای پی ڈی ایچ کے تعاون سے کلاسز کا اجرا اور پاکستانی ہونہار بچوں کیلئے جناح سکالرشپ کا انعقاد بھی انتہائی خوشی کا باعث ہے۔ مجھے امید ہے کہ ان اقدامات کے نتیجے میں فرانس اور پاکستان کے درمیان تعلیمی شعبوں میں تعاون میں بتدریج اضافہ ہوگا اور پاکستانی برادری کے بچوں کو اردو سیکھنے اور انہیں اعلی تعلیم کے حصول میں مدد ملے گی۔
گزشتہ تین سالوں میں پاکستان اور فرانس کے درمیان حکومتی سطح پر تعلقات میں بتدریج بہتری آئی ہے۔
پاکستان کے قیمتی اور نایاب آثار قدیمہ کے نوادرات جو کہ سال2006-07 فرانس میں سمگل ہوئے تھے ان کی پاکستان واپسی بھی انتہائی اطمینان اور خوشی کا باعث ہے۔
اس سال پیرس میں منعقد ہونے والے پیرس ایئر شو میں پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر اور پاکستان نیوی کے اے ٹی آر طیارہ کی نمائش میں شرکت اور جے ایف 17 تھنڈر کے دل کو موہ لینے والے فضائی کرتب بھی انتہائی فخر کا باعث رہے۔
مجھے اس بات کا بھی ذکر کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے کہ سفارت خانہ کی جانب سے پاکستان فرانس کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور پاکستانی برادری کی فلاح و بہبود کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں فرانس میں مقیم پاکستانی صحافیوں نے ان اقامات کی کامیابی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا اوراپنی مثبت تعمیری اور موثر تحریروں اور دستاویزی فلموں کے ذریعے سفارت خانہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی پاکستان اور فرانس میں ان کے صحیح اور مثبت سیاق و سباق کے ساتھ ترویج کی جس کیلئے میں آپ سب کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
مجھے امید ہے کہ آئندہ آنے والے سالوں میں فرانس میں مقیم پاکستانی صحافی سفارت خانہ کے ساتھ اپنا مثبت اور تعمیری سوچ کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔
ان الفاظ کے ساتھ میں اپنی گزارشات کا اختتام کرتا ہوں اور آپ کی طرف سے کوئی سوال ہو تو میں اس کا جواب دینے کیلئے تیار ہوں۔
شکریہ
پاکستان پائندہ باد