اسلام آباد (یس ڈیسک) سپریم کورٹ آج اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔ پاکستان بار کونسل نے اس موقع پر فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف احتجاج اور ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
سپریم کورٹ اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بار، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار کے بعد اب سندھ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ بار کی طرف سے صدر عابد زبیری ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ اس اہم آئینی مقدمے کی سماعت کررہا ہے۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت پر لاہور ہائی کورٹ بار کے وکیل حامد خان کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد اٹارنی جنرل، وفاق اور چاروں صوبوں کو نوٹس جاری کرتےہوئے 12فروری تک جامع بیان داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ منگل کی شام تک خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے بیان داخل کیا گیا جس میں 21ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں قابل سماعت نہیں۔
آئین کے آرٹیکل 239 کےتحت آئینی ترمیم کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اور اگر کسی ترمیم پر کسی قسم کا کوئی شبہ ہوتووہ پارلیمنٹ ہی حل کر سکتی ہے۔
اس اہم آئینی مقدمے کی سماعت کے موقع پر پاکستان بار کونسل نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ وکلاء 12 فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منائیں گے۔ بار ایسوسی ایشنوں میں احتجاجی تقاریب منعقد کی جائیں گی اور وکلاء سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں۔