جنیوا(یس نیوزڈیسک)شام میں کئی سالوں سے جاری کشیدگی لاکھوں انسانی جانوں کی جانیں نگل چکی ہے۔یہ کشیدگی ہر گزرتے دن آگ اور خون میں اضافہ کررہی ہے۔ شام میں جاری کشیدگی کے حوالے سے دوپراثر ممالک جس کے طیارے وہاں باقاعدہ بمباری بھی کررہے ہیں اس کشیدگی کے خاتمے کیلئے متفق ہوتے نظر آرہے ہیں جس سے شام میں جنگ بندی کے امکانات روش ہونے لگے۔
بی بی سی کے مطابق امریکہ اور روس کا کہنا ہے کہ وہ شام میں جنگ بندی کے حوالے سے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں لیکن اب بھی چند مسائل کو حل کرنا باقی ہے۔جنیوا میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی اپنے روسی ہم منصب سرگئی لارووف سے شام کے مسئلے پر بات چیت ہوئی اور بعد میں دونوں نے مشترکہ طور پر میڈیا سے بات کی۔
کیری کے مطابق امریکی اور روسی ماہرین مزید چند روز تک بات چیت جاری رکھیں گے۔ جنگ بندی کے راستے میں تکنیکی دشواریوں کو دور کر لیا گیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لورووف نے کہا ہے کہ ’اب بھی ہمیں چند معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے جس میں القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ کے جنگجوو¿ں کی شمالی مشرق میں امریکی حمایت یافتہ جنگجوو¿ں کے درمیان تفریق کرنا ہے۔‘
انہوں نے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی شامی حکومت اور امریکہ کی حمایت یافتہ حزب مخالف کے درمیان مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کی مدد سے جو حالیہ مہینوں میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اسے کم کرنے میں مدد ملے گی۔