روسی صدر ولادی میرپیوتن نے ایک مرتبہ پھر امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا دنیا بھر کے انتخابات میں براہ راست مداخلت کرتا ہے۔
این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کی ای میل ہیک کرنے میں ان کی حکومت کا کوئی کردار نہیں تاہم امریکا دوسرے ممالک میں انتخابی مہم کے دوران مداخلت کرتا ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ دنیا کے نقشے پر موجود کسی بھی ملک پر انگلی رکھی جائے ان کی یہی شکایت ہوگی کہ امریکا ہمارے اندرونی انتخابی عمل میں مداخلت کرتا ہے، اس لئے یاد رکھنا چاہیئے کہ ہرعمل کا مخالف سمت میں ردعمل ہوتا ہے۔
ولادی میرپیوتن کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی ای میل ہیک کرنے میں امریکی خفیہ ایجسنی سی آئی کا ہاتھ ہوسکتا ہے تاکہ روس کو بدنام کیا جاسکتے، امریکی ایجسنی اس سے قبل بھی امریکا میں تخریب کاری کر کے دوسروں کو بدنام کرنے کی کوشش کرچکی ہے جب کہ سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کا الزام بھی سی آئی اے پر ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ امریکی انتخابات میں کوئی امیدوار ان کا پسندیدہ نہیں، صدر آتے اور جاتے رہتے ہیں اور اسی طرح سیاسی جماعتیں بھی اقتدار میں آتی جاتی رہتی ہیں تاہم سیاسی سمت کبھی تبدیل نہیں ہوتی اس لئے ہمیں کوئی پرواہ نہیں کہ کون امریکا کا صدر ہے۔