امریکی سی آئی اے کی جاری دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران امریکا مداخلت کرنا چاہتا تھا مگر انٹیلی جنس معلومات کی کمی کے باعث ایسا نہ کیا جاسکا ۔
امریکا کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ صفحات پر مشتمل خفیہ دستاویزات کو پہلی بار انٹرنیٹ پر جاری کیا گیا ہے ۔ان دستاویزات کے جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 1971 میں جب پاکستان اور بھارت کے درمیان بنگلادیش کے حوالے سے کشیدگی تھی تو ایسے میں اس وقت کے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے مشیر ہنری کسنجر نے 24 نومبر 1971 کو ایک خفیہ اجلاس طلب کیا تھا ۔اجلاس میں ہنری کسنجر نے سی آئی اے کے سربراہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس معلومات کی کمی کیوں ہے؟ اور اسی وجہ سے ہم سفارتی طور پر کچھ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔امریکا چاہتا تھا کہ خطے میں اس بحران کو فوری طور پر حل کرلیا جائے تاکہ وہاں روس کا اثر و رسوخ نہ بڑھے اور اس بحران کو ٹالنے کے لیے امریکا روس کے ساتھ کام کرنے تک کو تیار تھا ۔