نیویارک: اقوامِ متحدہ میں تعینا ت امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ امریکہ ، فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی ’پرٹیکشن میکنزم ‘کی قرار داد کو ویٹو کردے گا۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام ِ متحدہ کی جانب سے ڈرافٹ کردہ قرارداد کو معاملے کا ایک رخ قرار دیتے ہوئے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اگر یہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش ہوئی تو امریکا اسے بغیر کسی سوال جواب کے ویٹو کردے گا۔
خیال رہے اقوام متحدہ کی جانب سے اس قرارد داد کو فلسطینی شہریوں کے لیے ’عالمی تحفظ‘ کا نام دیا جار ہا تھا اور اس کے پیچھے کچھ روز قبل اسرائیل کے بارڈر کے قریب ہونے والی فلسطینیوں کی شہادتوں کو قرار دیا جارہا ہے۔
نکی ہیلی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈرافٹ مکمل طور پر ایک طرفہ ہیں اور اس سے صرف اور صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری امن عمل کو نقصان ہی پہنچے گا ، فائدہ کوئی نہیں ہوگا۔
فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے یہ قراردداد کویت کی جانب سے فارورڈ کی گئی تھی جو کہ سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی کرتا ہے۔ امید کی جارہی تھی کہ اسے گزشتہ شام پیش کیا جاتا ، تاہم نکی ہیلی کے بیان کے بعد اسے موخر کردیا گیا ہے۔
پروٹیکشن میکنزم
بتایا گیا ہے کہ قرارداد کے حتمی مسودے میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے ’ تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے ، یاد رہے کہ مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 120 سے زائد فلطسینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ بھی مطالبہ کیا جانا تھا کہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے ایک عالمی تحفظ کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔