اسلام آباد(یس اردو نیوز)ترکی میں قائم امریکی قونصل خانے کا اہلکار جسے ترکی میں 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا اسے ممنوعہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 9 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مجرم توپوز امریکی قونصل خانے میں یو ایس ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کے لیے بطور مترجم کام کرتا تھا اور 2016 میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد 2017 میں اسے گرفتار کیا گیا۔ امریکی اہلکار پر ترکی میں دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم فیتو کی رکنیت اور اس کے لیے ملک مخالف سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزامات کے تحت فردجرم عائد کی گئی تھی۔ ترکی میں امریکی قونصل خانے کے اہلکار کو دہشت گرد گروہ کی مدد کے الزام میں قریباً 9 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ ترک خبررساں ادرے کے مطابق عدالت نے استنبول میں واقع امریکی قونصل خانے کے اہلکار میتن توپوز کو دہشت گردوں کی معاونت کا جرم ثابت ہونے پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیے۔ پراسیکیوٹر نے ان الزامات کے تحت کم ازکم 15 سال قید کی سزا سنانے کی استدعا کی تھی، عدالت نے گواہوں کے بیانات اور شواہد کی بنیاد پر توپوز کو 8سال اور 9 ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا۔ واضح رہے کہ جلا وطن فتح اللہ گولن کو 2016 میں رجب طیب اردوان کی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش پر دہشت گرد قرار دیا گیا تھا اور اس کی تنظیم فیتو کو بھی کالعدم قرار دیا جا چکا ہے۔