امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخالفین کو ٹویٹر پر بلاک کرنے سے روک دیا اور کہا کہ ٹرمپ سیاسی شخصیت، ایسا نہیں کر سکتے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ٹویٹس کے حوالے سے خوب جانے جاتے ہیں۔ کوئی بھی اہم فیصلہ یا اقدام ہو ڈونلڈ ٹرمپ سب سے پہلے اسکا اعلان ٹویٹر کے ذریعے کرتے ہیں تاہم اپنے اکاؤنٹ پر وہ تنقید کرنے والوں کو برداشت نہیں کرتے اور انہیں بلاک کر دیتے ہیں۔
امریکی صدر کے اس اقدام کیخلاف انکے کچھ ناقد عدالت گئے جہاں فیصلہ انکے حق میں آیا۔ نیو یارک کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ صدر ٹرمپ ایک سیاسی اور عوامی شخصیت ہیں وہ اپنے اکاؤنٹ پر کسی بھی فالوور کو بلاک نہیں کر سکتے۔ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق صدر روحانی نے اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام نہیں لیا تاہم انھوں نے انھیں ‘کوئی آدمی۔۔۔ جو امریکہ میں منتخب ہوا ہے’ کہہ کر مخاطب کیا۔صدر روحانی کا کہنا ہے کہ ‘ان کے جو بھی مقاصد ہیں، وہ بعد میں سامنے آجائیں گے۔’وہ شاید جوہری معاہدے کو کمزور کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ وہ شاید معاہدے کو ختم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے ہم ایسا کرنے دیں گے؟ کیا ہماری قوم ایسا ہونے دے گی؟’خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے خاتمے کا عندیہ دیا تھا اور اس پر دوبارہ مذاکرات کا مطالبہ کیا تھا تاہم انھوں نے واضح نہیں کیا تھا کہ ایسا کیسے ہوگا۔صدر حسن روحانی نے خبردار کیا کہ اگر صدر براک اوباما ایران پر امریکہ کی جانب سے عائد اقتصادی پابندیوں میں دس سال توسیع کا قانون منظور کرتے ہیں تو ایران ‘اس پر ردعمل کا اظہار کرے گا۔’صدر روحانی نے اقتصادی پابندیوں میں توسیع کو جوہری معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا۔