واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سابقہ مشیر اور ٹرینر اوماروزا مینیگالٹ نیومین پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں کتا، پاگل اور ذلیل قرار دے دیا ہے، امریکی صدر کی جانب سے یہ رد عمل ان کی سابقہ مشیر کی کتاب میں ٹرمپ کے حوالے سے کئے گئے انکشافات کے بعد سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ کی سابقہ مشیر نے اپنی کتاب میں ٹرمپ کیخلاف کئی انکشافات کئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی ایک سابق مشیر اوماروزا مینیگالٹ نیومین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بار بار نسل پرستانہ جملوں کا استعمال کیا۔ جنوری تک صدارتی مشیر رہنے والی مینیگالٹ نے این بی سی ٹیلی ویژن پر یہ بات کہی۔ وہ اپنی نئی کتاب کو متعارف کروانے کے لیے پروگرام میں آئی تھیں، ان کا دعویٰ ہے کہ یہ کتاب ٹرمپ انتظامیہ کی اندرونی کہانی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حقیقتاً ایک نسل پرست ہیں، جنہوں نے افریقی نژاد امریکیوں کے لیے نسل پرستانہ القاب استعمال کیے ہیں، اور اس بات کو ثابت کرنے کے لیے ایک ٹیپ بھی موجود ہے۔انہوں نے گزشتہ دسمبر میں اپنی برطرفی کے وقت وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف جان کیلی سے ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ کے کچھ حصے بھی جاری کئے ہیں۔سابق مشیر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کی ملازمت سے برطرفی کے بعد، انہیں خاموش رہنے کے لیے ماہانہ 15 ہزار ڈالرکی پیشکش کی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کردی۔ میلانیا شوہر کو شرمندہ کرنے کیلئے قصدا خلاف معمول لباس پہنتی ہیں،ٹرمپ کی ازدواجی زندگی آخری سانسیں لے رہی ہے
امریکی صدر کے سابق نائب اوماروسا نیومین نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا طلاق لینے کے لئے دن گن رہی ہیں،میلانیا شوہر کو شرمندہ کرنے کیلئے جان بوجھ کر خلاف معمول لباس پہنتی ہیں،ٹرمپ کی ازدواجی زندگی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ایک سابق مشیر اوماروزا مینیگالٹ نیومین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بار بار نسل پرستانہ جملوں کا استعمال کیا۔ جنوری تک صدارتی مشیر رہنے والی مینیگالٹ نے این بی سی ٹیلی ویژن پر یہ بات کہی۔ وہ اپنی نئی کتاب کو متعارف کروانے کے لیے پروگرام میں آئی تھیں، ان کا دعویٰ ہے کہ یہ کتاب ٹرمپ انتظامیہ کی اندرونی کہانی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حقیقتاً ایک نسل پرست ہیں، جنہوں نے افریقی نژاد امریکیوں کے لیے نسل پرستانہ القاب استعمال کیے ہیں، اور اس بات کو ثابت کرنے کے لیے ایک ٹیپ بھی موجود ہے۔انہوں نے گزشتہ دسمبر میں اپنی برطرفی کے وقت وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف جان کیلی سے ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ کے کچھ حصے بھی جاری کئے ہیں۔سابق مشیر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کی ملازمت سے برطرفی کے بعد، انہیں خاموش رہنے کے لیے ماہانہ 15 ہزار ڈالرکی پیشکش کی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کردی۔