وہاڑی( نامہ نگار)ڈسٹرکٹ آفیسر کوارڈینیشن مہر امیر بخش نے کہا ہے کہ غیر سرکاری سماجی تنظیمیں فرسودہ رسومات کے خلاف عوامی سوچ کو تبدیل کر کے معاشرتی سدھار میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں یہ بات انہوں نے راہنماء ایف پی اینڈ پی کے یوتھ فورم کے زیر اہتمام پلان پاکستان کے اشتراک سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں کنٹری ڈائریکٹر پلان پاکستان رشید جاوید ، ڈسٹرکٹ یونٹ منیجر پلان پاکستان وہاڑی عمرا ن جاوید، سابق صدر بار اور راہنماء ایف پی اینڈ پی کے لیگل ایڈوائزر مہر شیر بہادر ایڈووکیٹ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر ملک ، ڈی او بہبود آبادی راؤ راشد حفیظ،ڈی او سوشل ویلفےئر رائے اختر اظہر ، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات سید ماجد علی،پی آر ایس پی کے توقیر اکرام ٹیم لیڈر راہنماء ایف پی اینڈ پی وہاڑی قمر نقوی،ٹیم لیڈر راہنماء ایف پی اینڈ پی مظفر گڑھ شہزاد اورمختلف سماجی تنظیموں کی عہدیدار خواتین نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہر امیر بخش نے کہا کہ بچوں اور خواتین کے حقوق کی آگاہی کے لیے پلان پاکستان کی کوششیں مفید اور بار آور ثابت ہوئی ہیں جبکہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں پلان پاکستان کی معاونت لائق تحسین ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ،غیر سرکاری سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی پر مشتمل گلدستہ ہی معاشرتی مسائل کے حل میں کامیاب ہو سکتا ہے تنہا کوئی بھی فرد یا ادارہ مسائل کے انبار کو کم یا ختم نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ راہنماء ایف پی اینڈ پی کی طرف سے خواتین کی تعلیم ،صحت کی سہولیات بارے آگاہی اور کم عمری کی شادی کے ذریعے عورت کے استیصال کو روکنے کے لیے عوامی شعور کی بیداری کی کوشش کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں کنٹری ڈائریکٹر پلان پاکستان رشید جاوید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل آبادی کا 65فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان کسی بھی ملک کا سرمایہ ہوتے ہیں آبادی کے ایک بڑے حصہ کومشاورت میں شامل کئے اور ان کے حقوق کا تحفظ کئے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے اس لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو استعمال میں لانے کے لیے انہیں مواقع فراہم کرنا ہمارا فرض ہے انہوں نے کہا کہ پلان پاکستان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ملکی ترقی کے لیے بروئے کار لانے کے لیے تربیت فراہم کرر ہا ہے انہوں نے کہ معاشرتی مسائل کے انبار کو کم کرنا مشترکہ کاوشوں سے ہی ممکن ہے اجلاس کے دوران ٹیم لیڈر راہنماء ایف پی اینڈ پی قمر نقوی ،یوتھ گروپ کے شہزاد خان ، مہوش اور حافظ صالح نے کم عمری کی شادی کے لیے کی گئی کاوشوں پر روشنی ڈالی