لاہور(ویب ڈیسک)تجزیہ کار عامرمتین نے کہا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کیس میں تقریباً 20کروڑ روپے کا گھپلا ہے جس میں سے 50 فیصد عطاالحق قاسمی نے دیناہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ پوری قوم کیلئے ایک پیغام ہے کہ اس میں بیوروکریٹس کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں کو بھی ذمہ دار ٹھہرایاہے ۔
عطا الحق قاسمی کو میں صحافی نہیں مانتاکیونکہ یہ تو حکمرانوں سے مراعات حاصل کرتے رہے ہیں ۔ مجھے یقین ہے عطاالحق قاسمی کے پاس کافی پیسے ہونگے اوروہ دس کروڑ روپے واپس کرسکیں گے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے بغیر کسی وجہ کے ارشد خان کو ایم ڈی پی ٹی وی لگایا جو غلط ہے ۔ پی ٹی وی کیلئے ہرپاکستانی شہری سے 35روپے بل میں لئے جارہے ہیں۔ سناہے اب یہ فیس 100روپے کی جارہی ہے جو ظلم ہے ۔ فواد چودھری جہاں جاتے ہیں کوئی نہ کوئی لڑائی چھوڑ کرآجاتے ہیں۔ آج اسمبلی میں شیخ روحیل اصغر سے لڑائی لی۔ تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے کہا کہ سابق ا یم ڈی پی ٹی وی عطا الحق قاسمی تقرر کیس کے فیصلے سے سپریم کورٹ نے بیوروکریسی کو واضح پیغام دیا ہے ۔ایکسٹرا کوڈ میں کہیں نہیں لکھا کہ زبانی احکامات پر عمل کیاجائے اسلئے بیوروکریسی یہ طے کرے کہ وہ صرف تحریری احکامات پر عمل کرے گی ۔ سپریم کورٹ کو چاہئے وہ تین سال کیلئے بیوروکریٹس کو بھی تحفظ دے کیونکہ جو بھی حکومت آتی ہے وہ ایماندار افسر کو ا ٹھا کرپھینک دیتی ہے کیونکہ حکومتوں کو ایماندار بیوروکریٹس اچھے نہیں لگتے ۔ پی ٹی وی اس وقت 4 ارب روپے کے خسارے میں جارہاہے ۔یہ واحدادارہ ہے جس کو پاکستانی عوام فنڈنگ کررہی ہے ۔ موجودہ حکومت کے بھی سارے دعوے وعدے ماضی جیسے ہی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی چین میں تقریر کے دوران غلط لفظ لکھنے پر سابق ایم ڈی کو ہٹاکر ارشد خان کو لگایا گیاہے ، ان کی بورڈ کے ذریعے تنخواہ 20 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے اور 1800 سی سی گاڑی بھی منظور کرا لی جس کی سمری وزارت اطلاعات کو بھجوائی جائے گی ۔