کراچی ;آئے دن تنازعات کا شکار رہنے والے تحریک انصاف کے ایم این اے عامر لیاقت کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین لگانے کی تجویز سامنے آگئی ہے جبکہ کشمیریوں نے اس تجویز پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کردیا ہے۔ کیا عامر لیاقت کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین لگایا جائے گا؟
متنازع کردار کی اہم عہدے پر نامزدگی کی تجویز سن کر کشمیری سیخ پا ہو گئے، سوشل میڈیا پر عامر لیاقت کیخلاف طوفان برپا کچھ نے جوکر اور شعبدہ باز کا خطاب دے کر کہا کہ کیا اس اہم عہدے کیلئے کوئی سنجیدہ شخص نہیں رہا؟کشمیریوں نے تو عامر لیاقت کو مولانا فضل الرحمان کا دوسرا رخ قرار دیدیا۔ سوالات اٹھائے گئے کہ جو شخص پارٹی سمیت کسی کا وفادار نہیں رہا، وہ کشمیر کیلئے کیا کردار ادا کرے گا؟ٹویٹس کیے گئے کہ یہ عمران خان کا غلط ترین فیصلہ ہو گا جس کا دفاع تحریک انصاف سے نہیں ہو سکے گا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین اور آفتاب جہانگیر کو مرکزی رہنماؤں پر تنقید مہنگی پڑگئی، کراچی کی قیادت نے 7 روز میں وضاحت مانگ لی۔پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے اراکین قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور آفتاب جہانگیر نے تحفظات شہر قائد کو نظر انداز کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔پی ٹی آئی کے مطابق کراچی کی قیادت نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور آفتاب جہانگیر سے مرکزی قیادت پر تنقید سے متعلق وضاحت مانگ لی، ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے 7 روز کے اندر جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے گورنر ہاؤس میں ہونیوالے پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں نہ بلانے پر مرکزی قیادت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کہنا تھا کہ کراچی سے جو عزت ملی ہے اسے گنوانا نہیں چاہئے۔این اے 245 سے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے بعد این اے 252 سے منتخب ایم این اے آفتاب جہانگیر کے شکووں سے بھری ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ جس پر انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کسی فارورڈ بلاک کا حصہ نہیں، شکوہ مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے کیا۔