اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ شفاف، موثر اور قابل عمل پالیسیوں پر عمل پیرا ہو کر ہی عوامی مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔ ایسی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے جن سے عوام اور ٹیکس دہندگان کو فائدہ ملے۔
وزیر داخلہ نے ای سی ایل، بُلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی، سیکیورٹی کمپنیوں اور اسلحہ لائسنس سے متعلق پالیسیاں مزید موثر بنانے کے لئے چار کمیٹیاں بنا دیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری یا اس سطح کا افسر ہر متعلقہ کمیٹی کا سربراہ ہوگا۔ کمیٹیاں سات روز میں سفارشات پیش کریں گی۔ وزیر داخلہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ای سی ایل پالیسی کا بے رحمانہ اور دیدہ دلیری سے غلط استعمال کیا گیا۔
پالیسی پر افسران من پسندی سے عمل کرتے رہے لیکن خامیاں دور کرنے کی زخمت تک نہ کی گئی۔ بُلٹ پروف گاڑیوں کی منظوری دینے کے حوالہ سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس کے لئے کوئی طریقہ کر اپنایا جانا چاہیے۔ بُلٹ پروف گاڑیوں کے لئے درخواستوں کو خفیہ ادارں سے چھان بین کرانے کے لئے بھجوانے سے قبل وزارت کی سطح پر جائزہ لینے کے لئے کمیٹی بنائی جانی چاہیے۔ یہ حیران کن ہے کہ ایک پیسہ بھی ٹیکس نہ دینے والے ایسی گاڑیاں حاصل کرتے ہیں۔
یہ سہولت صرف ایسے شہریوں کو حاصل ہونی چاہیے جو باقاعدگی سے ٹیکس دیتے ہیں اور ان کو حقیقی خطرات کا سامنا ہے۔ بُلٹ پروف گاڑیوں کو اپنی امارت ظاہر کرنے کے لئے استعمال کرنے کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ بُلٹ پروف گاڑیوں کو استعمال کرنے والوں کا ریکارڈ ایک جگہ موجود ہونا چاہیے جبکہ سیکیورٹی کے لئے گارڈز فراہم کرنے والی کمپنیوں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیے۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ اسلحہ لائسنس کے اجرا اور تجدید کے لئے موثر اقدامات ہونا چاہیں۔