برسلز (پ۔ر) کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں اور کالے قوانین کے بارے میں رپورٹ شائع کرکے بھارت کا اصلی بھیانک اور غیر جمہوری چہرہ بے نقاب کیا ہے۔
برسلزسے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مقبوضہ کشمیرکے بارے میں حالیہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کی اس تنظیم نے اس رپورٹ میں دنیاکے سامنے کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم کے بارے میں اہم حقائق سے پردہ اٹھایاہے۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز جاری ہونے والی ایمنسٹی کی اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت کی مرکزی حکومت اور مقبوضہ کشمیرکی کٹھ پتلی انتظامیہ جنھوں نے غیرجمہوری قوانین کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز کو استثناء دے رکھی ہے، انصاف کے راستے میں روکاوٹ پیداکررہی ہیں۔
علی رضاسید نے کہاکہ بھارتی حکمران پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈفورسز سپیشل پاورایکٹ جیسے کالے قوانین کو استعمال کرکے مظلوم کشمیری عوام کے خلاف سنگین مظالم کی مرتکب ہورہے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کاکہناہے کہ آرمڈفورسز سپیشل پاورایکٹ گذشتہ پچیس سالوں سے سیکورٹی فورسزکو جموں و کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کی اجازت دے رہا ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے عالمی برادری خصوصاً بڑی طاقتوں سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی گھمبیر صورتحال کا نوٹس لیں اورغیرانسانی رویئے اورکالے قوانین کے نفاذ سے بھارت کو روکیں۔
ایمنسٹی کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ غیرجمہوری اور غیرانسانی قوانین مقبوضہ کشمیرکے پرامن اورمعصوم شہریوں کے خلاف استعمال ہورہے ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مطالبہ کیاکہ ان قوانین کو فوری طورپر ختم کیاجائے اور انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث بھارتی سیکورٹی فورسزکے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات درج کئے جائیں۔
علی رضاسیدنے کہاکہ غیرانسانی بھارتی رویہ ایک مسلمہ حقیقت ہے اور ایمنسٹی نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرکے دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیرکی خراب صورتحال کی طرف دلوائی ہے۔ اب عالمی برادری کو آگے آنا ہوگااوربھارت کو ان مظالم سے روکناہوگا۔ انھوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کے مصائب اور بھارت کے مظالم کو بیان کرناایک مشکل امرہے ۔بھارت انتہائی ظالمانہ طریقے سے کشمیریوں کے ساتھ سلوک کررہاہے اور جس طرح مظالم ڈھارہاہے ان بیان کرنا ایک انسان کے لیے دشوار ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ پہلی دفعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی ایمنسٹی نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر رپورٹیں شائع کی ہیں ۔ خاص طوپر مارچ 2011 ء کی رپورٹ میں کہاگیاتھا کہ بھارتی حکمران پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کشمیریوں کوجعلی مقدمات کی بناپر طویل مدت تک حراست میں رکھتے ہیں تاکہ انہیں تحریک آزادی کشمیرسے باز رکھاجاسکے۔ علی رضاسید نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ لاقانونیت پر مبنی غیرانسانی قوانین کے تحت بھارتی حکام کشمیریوں کوقتل کرسکتے ہیں اور غیرمعینہ مدت تک قید رکھ سکتے ہیں۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے اس بات کا اعادہ کیاکہ کونسل مسئلہ کشمیر خصوصاً مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کے ایشو کو بھرپور طریقے سے یورپ سمیت عالمی سطح پر اجاگر کرتی رہے گی۔