لاہور ;ملک میں اگلے ماہ کی یکم تاریخ سے پیٹرول کی قیمت میں 2روپے اضافے کا امکان ہے۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق یکم اگست سے ڈیزل کی قیمت میں کمی بیشی کا امکان نہیں، ڈالر کی قدر میں کمی کے سبب یکم ستمبر سے قیمتوں میں 7روپے تک کمی ہو سکتی ہے۔
خام تیل کی قیمت اور انٹر بینک میں ڈالر موجودہ سطح پر رہا تو قیمت کم ہوگی، ڈالر مزید کم ہونے سے یکم ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت مزید کم ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ موجودہ نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کئی بار اضافہ کیا ہے جو کہ مسلسل جاری ہے۔ جبکہ دوسری جانب اس سے پہلے نگران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیل ٹیکس میں کمی کردی جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول 95 روپے 24 پیسے میں دستیاب ہے۔ نگران وفاقی وزیر توانائی سید علی ظفر نے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس میں کٹوتی کا اعلان کیا جس کے بعد پیٹرول سمیت دیگر مصنوعات کی نئی قیمتوں پر اطلاق رات 12 بجے کے بعد سے ہوگیا۔سیلز ٹیکس میں کمی کے بعد پیٹرول 4 روپے 26 پیسے فی لیٹر سستا ہو کر 95 روپے 24 پیسے کا ہو گیا جب کہ ڈیزل 6 روپے 37 پیسے کم ہو کر 112 روپے 94 پیسے کا ہوگیا۔ اسی طرح مٹی کے تیل میں فی لیٹر 3 روپے 74 پیسے کمی ہوئی ہے جس کے بعد یہ 83 روپے 96 پیسے میں دستیاب ہے۔خیال رہے کہ نگران حکومت نے 30 جون کو جولائی کے مہینے کے لیے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اوگرا کی سفارش سے زیادہ اضافہ کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر نظرثانی کے لیے اتوار تک کا وقت دیا تھا اور قیمتوں اور ٹیکسوں کے طریقہ کار کا از سر نو جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔نگران وفاقی وزیر توانائی سید علی ظفر کا کہنا تھا کہ موٹر سپرٹ اور کیروسین آئل پر ٹیکس کی شرح 17 سے 12 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 31 سے 24 فیصد، لائٹ ڈیزل کی سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے 9 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر توانائی علی ظفر نے کہا کہ نگران حکومت عوامی مشکلات سے مکمل آگاہ ہے، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی سے معاشی پہیہ تیزی سے چلے گا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 10 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سمری بھجوائی گئی جس میں پیٹرول 5 روپے 40 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی تاہم نگران حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اضافہ کردیا تھا۔