ایمسٹرڈیم: سائنس دانوں نے وائی فائی سگنل کی رینج بڑھانے کا آسان طریقہ ڈھونڈ نکالا۔
انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات جہاں اسمارٹ فونز، تھری جی اور فور جی وغیرہ کی شکل میں ہمارے سامنے ہیں وہیں گھروں اور دفتروں میں ’’وائی فائی راؤٹرز‘‘ کی تعداد بھی بڑھتی جارہی ہے جو مختلف آلات کو اپنے وائرلیس سگنلوں کے ذریعے انٹرنیٹ سے منسلک ہونے اور ڈیٹا کا تبادلہ کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں لیکن اکثر اوقات وائی فائی راؤٹر کے سگنل کچھ خاص طاقتور نہیں ہوتے جبکہ زیادہ طاقتور وائی فائی راؤٹر اپنے آپ میں ایک مہنگا سودا ہوتا ہے۔
اس مسئلے کا ایک حیرت انگیز حل گزشتہ دنوں ڈارٹ ماؤتھ کالج، نیو ہیپمشائر، امریکا کے ماہرین نے پیش کیا ہے جو بہت ہی سادہ، انتہائی آسان اور بے حد کم خرچ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وائی فائی راؤٹر کے سگنل کمزور ہوں تو انہیں طاقتور اور مضبوط بنانے کےلیے راؤٹر کے انٹینا پر ایک عدد دھاتی پنی (فوائل) مثلاً ایلومینم فوائل (کسی ٹوپی کی طرح) لپیٹ دیجیے۔ یہ کوئی خیالی بات نہیں بلکہ وہ اس ’’جگاڑ‘‘ کو باقاعدہ طور پر آزما چکے ہیں اور اس کی تفصیلات گزشتہ دنوں ہالینڈ میں منعقدہ ’’بلڈسس 2017‘‘ نامی کانفرنس میں پیش بھی کرچکے ہیں۔
بادی النظر میں ایلومینم فوائل کے ذریعے وائی فائی سگنلوں کی طاقت بڑھانے کا راز بہت ہی سادہ ہے: وائی فائی راؤٹر سے نکلنے والے وائرلیس سگنل جب دھاتی پنی میں پہنچتے ہیں تو اس میں برقی مقناطیسی گمگ (الیکٹرومیگنیٹک ریزونینس) کا عمل واقع ہوتا ہے جس کے نتیجے میں عام وائرلیس سگنل کی طاقت معمول سے کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ بہترین نتائج حاصل کرنے کےلیے ایلومینم فوائل کی ’’ٹوپی‘‘ لہریئے دار ہونی چاہیے۔
اگرچہ ڈارٹ ماؤتھ کالج کے ماہرین نے اس ایلومینم ٹوپی کی زیادہ تفصیلات تو نہیں بتائی ہیں لیکن اتنا ضرور کہا ہے کہ اس طرح کسی بھی وائی فائی راؤٹر کے سگنل طاقتور بنانے پر صرف 35 ڈالر (تقریباً 3600 پاکستانی روپے) لاگت آئے گی۔ اتنی لاگت کس لیے ہے؟ اس سوال کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ البتہ میڈیا کو جاری کردہ تصویر دیکھ کر کوئی بھی شخص تھوڑی سی توجہ اور احتیاط کے ساتھ، صرف 20 روپے خرچ کرکے بالکل ویسی ہی ایلومینم فوائل خود بنا سکتا ہے۔