نیویارک …..شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم تجربے پر غور کرنے کیلئے امریکا ،جاپان اور دیگر ممالک کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بندہ کمرہ ہنگامی اجلاس ہوا ،جس میں شمالی کوریا کے اقدام کی مذمت کی گئی ۔شمالی کورکا کے بم تجربے کی اب تک آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی ہے، اقوام متحدہ، امریکا، جاپان اور دیگر ملکوں نے پیانگ یانگ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل نے نئی پابندیاں لگانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے پر امریکا، جنوبی کوریا ، جاپان اور دیگرملکوں کے ماہرین شکوک و شبہات کا اظہار کررہے ہیں، عالمی برادری پیانگ یانگ کے اقدامات کی شدید مذمت کررہی ہے۔اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے سلامتی کونسل کے صدر نے کہا شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم کا تجربہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے،شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے اقدامات پر کام شروع کردیا ہے۔امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کاتجربہ اشتعال انگیزقدم ہے،اس سےعالمی امن کی کوششوں کودھچکالگا۔ انہوں نے کہا شمالی کوریاکوایٹمی طاقت کےطورپرکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ کا کہنا تھا ابتدائی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائیڈروجن بم تجربے سے متعلق شمالی کوریا کا دعویٰ درست نہیں ۔ جنوبی کوریا کے انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے کے دعوے کو آزادانہ طور پر ثابت کرنا طویل اور مشکل عمل ہے۔شمالی کوریا نے 2006 سے یہ چوتھا جوہری تجربہ کیا ہے اور حالیہ تجربے کی تصدیق ہوگئی تو یہ ہائیڈروجن بم کا پہلا تجربہ ہوگا۔