فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زمانہ طالب علمی کا ایک قصہ سنایا، تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان سے سوال پوچھا گیا کہ آپ کا انداز بہت جارحانہ ہوتا ہے کیا آپ کی کبھی کسی سیاستدان سے ہاتھا پائی ہوئی جس کے جواب پر فردوس عاشق اعوان نے زمانہ طالب علمی کا قصہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک بار سعد رفیق پر ہاتھ چلایا تھا،فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وہ ہمارے کالج کی کنٹین پر دل پشوری کرنے آتے تھے، اس وقت سعد رفیق ایم اے او کالج کے سٹوڈنٹ لیڈر تھے۔ انہوں نے کشمالہ طارق سے لڑائی کا ذکر بھی کیا لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ہاتھ کی نہیں بلکہ زبان کی لڑائی تھی۔ واضح رہے کہ معاونخصوصی وزیراعظم برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں ۔ جمعہ کو معاون خصوصی وزیراعظم برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان وزارت پہنچیں تو سیکرٹری اطلاعات اور دیگر حکام نے ان کا استقبال کیا ۔معاون خصوصی وزیر اعظم برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔سیکرٹری اطلاعات نے وزارت کے امور پر معاون خصوصی کو بریفنگ دی ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پارٹی ورکرز کی بدنظمی پر دھکا لگنے پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس اعوان نے پارٹی ورکر کے چہرے پر تھپڑ رسید کر دیا۔ شیخ رشید احمد کی سیالکوٹ ریلوے سٹیشن آمد پر پی ٹی آئی ورکز بہت بڑی تعداد میں آئے۔ پی ٹی آئی ورکز کی شیخ رشید کے ساتھ سیلفی بنانے کی وجہ سے بدنظمی اور دھکم پیل میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو بھی دھکا لگا جس پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مڑ کر پی ٹی آئی کے ایک سینئر کارکن کے چہرے پر تھپڑ رسید کر دیا۔ ڈاکٹر فردوس کے تھپڑ کے بعد دوسرے ورکرز بھی ہاتھ صاف کرتے رہے۔