لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار امتیاز گل نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈٹرمپ نے پاکستان کے حوالے سے مختلف بیانات دیکر یوٹرن کی تاریخ رقم کردی ہے ۔نجی ٹی وی نیوز چینل کے پروگرام ’’دی لاسٹ آور‘‘میں میزبان مہرین سبطین سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ لیکن امریکہ میں اس کو یوٹرن نہیں بلکہ دانش مندی کیساتھ وقت کے مطابق پالیسی بدلنا کہتے ہیں۔امریکہ افغانستان میں اپنا کام کم سے کم کرناچاہتا ہے ۔تجزیہ کار رائو خالد نے کہا کہ امریکہ کے اندر بھی سنجیدہ لوگ موجود ہیں اور ٹرمپ کی غیرسنجیدگی کی وجہ سے وہاں کے وزیر دفاع نے استعفیٰ دیا۔ ٹرمپ کو اگر کوئی سنجیدہ لیتاہے تو بہت غلط بات ہوگی ۔ اٹھارہویں ترمیم بڑے ذوق شوق سے کی گئی جس کا مقصد صرف اپنے مفادات کو تحفظ دینا تھا ۔صوبوں کو اختیارات دینے سے صوبے بری طرح فیل ہوئے ہیں۔ دس سال میں لاڑکانہ ضلع میں 54ارب روپے ترقیاتی کاموں کے نام پر دیئے گئے لیکن وہاں جا کردیکھیں کیا ترقی ہوئی ہے ۔ تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان کو ٹرمپ کی پیشکش کوقبول کرنا چاہئے ۔ اگر عمران خان امریکہ چلے بھی گئے تو اسکاکیا فائدہ ہوگا۔ اٹھارہویں ترمیم پا کستان کو توڑنے کی سازش ہے کیونکہ اسکے بعد وفاق کمزور ہوگیا ۔تجزیہ کارراناعظیم نے کہا کہ اگر اورنج ٹرین چلتی ہے تو اسکا بوجھ پوری قوم کواٹھانا پڑیگا۔ لاہور میں اورنج ٹرین سے زیادہ اچھے ہسپتال ، اچھے تعلیمی ادارے کی ضرورت تھی، ا س منصوبے کی وجہ صرف کمیشن کھانا تھا،اپنوں کو نوازا گیا۔ الیکشن قریب آنیوالے تھے تو شہبازشریف نے ایک حصے کا افتتاح کر کے کہہ دیا کہ ٹرین چل گئی ہے ۔ماہر قانون آفتاب باجوہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کی تشریح ہم کرینگے ۔ اٹھارہویں ترمیم ملک کو تباہی کی جانب لے گئی ۔ ملک میں ایک بہت بڑی سازش سامنے آنیوالی ہے کہ سیاستدانوں نے جو قرضے لئے وہ سب اپنے مفادمیں لئے ۔ سپریم کورٹ کے نوٹس لینے سے بہت سارے معاملات میں بہتری آئیگی۔