اے ٹی سی عدالت نے وسیم اختر کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا
کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کے دو کیسوں میں سے ایک میں وسیم اختر کی ایک لاکھ روپے کی ضمانت منظور کر لی ۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں مئیرکراچی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر کے خلاف 2 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے سامنے وسیم اختر کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پیش کی گئی جن کے مطابق بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی تقاریر بے ہودہ تھی اور ان میں ملک میں بسنے والی کروڑوں خواتین کی بے عزتی کی گئی۔
اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری سے متعلق مقدمے کی سماعت میں وسیم اختر کے وکیل خواجہ نوید نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وسیم اختر پر اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری کا الزام ہے لیکن جس تقریرکے حوالے سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہے وہاں وسیم اختر موجود نہیں تھے ۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ نے انٹرنیٹ پر ویڈیو دیکھنے کے بعد اتنی معلومات کس طرح حاصل کر لیں، میرے موکل کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات ہیں لہذا انہیں ضمانت دی جائے ۔
وسیم اختر نے کہا کہ میرے خلاف ایک واقعہ کی ایک.یہ وقت میں 7 مقدمات قائم کئے گئے۔ واقعہ پر میرے خلاف دو مقدمات قائم کئے گئے ۔ عدالت نے وکیل صفائی کو ہدایت کی کہ جس مقدمےضمانت ہوئی ہے اسکی ایف آئی آر کی نقل پیش کی جائے ۔ عدالت نے وسیم اختر کی ایک مقدمے میں ایک لاکھ روپے کی ضمانت منظور کر لی ۔ دوسرے مقدمے میں وسیم اختر کی گرفتاری ابتک ظاہر نہیں کی گئی ہے ۔