پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان کے فیصلے پر کہا ہے کہ لگتا ہے کہ سارا کچھ گم ہو گیا۔ اللہ کرے کوئی صورت نکل آئے۔ یہ ایسا معاملہ ہے جس کا اختتام نظر نہیں آتا۔
لاہور: ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ مجھے حق نہیں کہ تحریک انصاف کے فیصلے پر اپنا ردعمل دوں۔ فیصلہ کرنا عمران خان کا حق ہے۔ ابھی میں کوئی کمنٹس نہیں دے سکتا۔ دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ حکومت ہمیشہ ہر ادارے کے ساتھ کھیلتی رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اس ماہ ریٹائر ہو جانا ہے۔ نئے چیف جسٹس اپنا میکنزم جاری کریں گے، لمبا وقت ہوگا۔ کیا کیا چیف جسٹس کے اختیار میں ہوگا؟ سپریم کورٹ کو حکومت کہاں سے ریکارڈ لا کر دے گی؟ ریکارڈ لانے پر دو سال بھی گزارے جا سکتے ہیں۔ یہ ایسا معاملہ ہے جس کا اختتام نظر نہیں آتا۔ طاہر القادری نے کہا کہ سات ماہ تک ساری جماعتوں نے ٹی او آرز کا کھیل کھیلا۔ اب دوبارہ وہی پارٹیاں ٹی او آرز بنائیں گی تو متفقہ کیسے بنیں گے؟ دعاگو ہوں کہ اللہ کرے کوئی صورت نکل آئے۔ مجھے تو لگتا ہے سارا کچھ گم ہو گیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ایسا معاملہ ہے جس کو قوم بہت دیر تک دیکھے گی۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اگر چاہے تو چار دن میں فیصلہ ہو سکتا ہے۔ نواز شریف نے قومی اسمبلی میں کی گئی اپنی تقریر میں اقرار کیا ہے۔ فیصلے کیلئے یہی تقریر ہی کافی ہے۔