ریاض: سعودی افواج نے یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے داغا گیا میزائل مار گرایا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی صوبہ نجران پر بیلسٹک میزائل فائر کردیا تاہم سعودی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے میزائل کو فضا میں ہی تباہ کردیا۔ سعودی افواج واقعے کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر پہنچیں اور تباہ شدہ میزائل کے ٹکڑے تحویل میں لے کر ان کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ میزائل کے ٹکڑے ایک کار پر گرے جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم واقعے میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ اگر میزائل حملہ کامیاب ہوجاتا تو بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوتا۔
یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف کارروائی کرنے والی سعودی اتحادی فوج کے سربراہ کرنل ترکی المالکی نے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا کہ یہ میزائل یمن کے شمالی صوبہ عمران سے داغا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس میزائل کا ہدف شہری آبادی والے علاقے تھے لیکن اس کو پیٹریاٹ میزائل داغ کر نجران کی فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا گیا اور اس کے ٹکڑے زمین پر گرنے سے ایک شہری کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ میزائل حملوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایران مسلسل یمن کے حوثی باغیوں کو گولہ بارود فراہم کررہا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پر ’قہر ٹو‘ میزائل فائر کیا گیا جس کے ذریعے سعودی اسپیشل فورس کے اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 5 جنوری کو بھی حوثیوں نے سعودی عرب پر میزائل فائر کیا تھا اور اس حملے کو بھی ناکام بنادیا گیا تھا۔ 2015 سے اب تک یمن سے سعودی عرب پر میزائل حملوں کی تعداد 88 ہوگئی ہے۔