اسلام آباد (ویب ڈیسک )ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسران سے لی گئیں گاڑیاں غائب ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس سے سیزر اینڈ ڈسپوزل رولز کے تحت ضبط کی گئیں کروڑوں روپے مالیت کیگاڑیاں غائب کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا۔ ضبط کی گئیں
گاڑیاں ضلعی انتظامیہ میں تعینات افسران ، وزارت داخلہ کے عہدیداران اور دیگر اہم شخصیات کو بطور تحفہ دے دی گئیں جن پر سرکاری نمبر پلیٹ لگا کر انہیں ذاتی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے اچانک ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس اسلام آباد پر چھاپہ مارا اور ڈائریکٹر ایکسائز ، ای ٹی او اور دیگر حکام سے سیزر اینڈ ڈسپوزل رولز کے تحت گذشتہ ایک سال میں ضبط کی گئی گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کیا ۔جس پر چیف کمشنر کو بتایا گیا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران سیزر رولز کے تحت کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں قبضے میں لی گئی تھیں جس پر چیف کمشنر نے ای ٹی او ( نیو رجسٹریشن ) سے استفسار کیا کہ ان گاڑیوں کی ڈسپوزل کیا ہے؟ تاہم حکام چیف کمشنر کو گاڑیوں سے متعلق بتانے سے قاصر رہے کہ آخر واپس لی گئیںگاڑیاں کہاں اور کس کے پاس ہیں۔متعلقہ حکام نے گاڑیوں کے اس طرح غائب ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیف کمشنر نے ایکسائز آفس کی جانب سے گذشتہ ایک سال کے دوران سیزر اینڈ ڈسپوزل رولز کے تحت ضبط کی گئی گاڑیوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے اور انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ایس ایم ایس سسٹم متعارف کروایا جائے تاکہ صارفین کو گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ڈسپوزل کے بارے میں بروقت آگاہ کیا جا سکے۔ البتہ دوسری جانب گاڑیوں کو تحفے میں دیے جانے کے انکشاف پر بھی تفتیش جاری ہے۔