لاہور(ویب ڈیسک)منشا بم کیس میں اہم پیش رفت، پولیس حراست میں منشا بم کا پولیس افسران کے ساتھ تعلقات کا انکشاف، پولیس افسران کی مدد کو تاحال تفتیش کا حصہ نہیں بنایا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران معاون پولیس اہلکاروں کے نام بھی سامنے آئے ہیں لیکن ابھی تک ان کو شامل
تفتیش کا حصہ نہیں کیا گیا اس حوالے سے پولیس افسران اور اہلکاروں کے ناموں کی لسٹ تیار کی جا رہی ہے جو اس کام میں منشا بم کے معاونت کرتے رہے ہیں ۔ تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ منشا بم پولیس افسران اور اہلکاروں کی مدد سے کس طرح زمینوں پر قبضہ کس طرح کیا جاتا تھا۔ واضح رہے کہ اس سےقبل سپریم کورٹ آف پاکستا ن نے قبضہ گروپ منشا بم کی سفارش کرانے سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کے کرامت کھوکھر اور ندیم عباس بارا کی معافی قبول کر لی اور پی ٹی آئی قیادت کو دونوں رہنماو¿ں کیخلاف انضباطی کارروائی کاحکم دیدیا،کرامت کھوکھراورندیم بارانے آئندہ پولیس پراثراندازنہ ہونے کاوعدہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے قبضہ گروپ منشابم کیس کی سماعت کی،پی ٹی آئی کے ملک کرامت کھوکھر اور ندیم عباس بارہ عدالت میں پیش ہو گئے ،کرامت کھوکھر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی ،پی ٹی آئی ایم این اے نے کہا کہ درخواست کرتا ہوں مجھے معاف کردیا جائے ،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا منشا کھوکھر سے آپ کی رشتہ داری ہے ؟کرامت کھوکھر نے کہا کہ جی میری برادری سے ہیں،میں نے اس کے بچے کو چھڑوا کر بڑی غلطی کی معاف کردیں ،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ نے کل عدالت میں جھوٹ کیوں بولا تھا،پی ٹی آئی کے ایم این اے نے کہا کہ صرف اتنا ہی کہا تھا کہ بچے کی غلطی نہیں تو اسے چھوڑ دو۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ زندگی میں دوبارہ ایسی حرکت مت کیجئے گا،ارکان پارلیمنٹ کی بہت عزت کرتے ہیں منصب کا خیال رکھنا چاہئے ۔