اسلام آباد (ویب ڈیسک ) اداکارہ مہوش حیات دنیا پر اثرانداز ہونے والی پانچ مسلم خواتین کی فہرست میں شامل ہوگئیں۔بین الاقوامی میگزین دی مسلم وائب نے خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم دنیا بھر کی پانچ مسلم خواتین کو منتخب کیا جنہوں نے مشکلات کے باوجود دوسری خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی۔میگزین نے پاکستانی اداکارہ مہوش حیات کو دنیا کی پانچ اثر انداز خواتین میں شامل کرلیا گیا اور اداکارہ کوان کی سماجی خدمات پرسراہاگیا، مہوش حیات کو بچیوں کی تعلیم کیلئے کاوشوں پر بین الاقوامی میگزین مسلم وائبز نے شامل کیا۔ٹاپ فائیو مسلم وومن میں پہلے نمبر پر مصری ایتھلیٹ منال رستم ہیں، دوسری امریکی کانگریس رہنماالہان عمراورتیسرے نمبر پر مہوش حیات ہیں۔اثر انداز خواتین کی فہرست میں نام شامل ہونے پر مہوش حیات خوشی نے ٹویٹر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ عالمی میگزین مسلم وائب نے دنیا بھر سے ایسی خواتین کی فہرست کے لیے میرا انتخاب کیا جو روایتی سوچ کو ختم اور دنیا تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔یاد رہے رواں برس 23 مارچ کو حکومت پاکستان کی جانب سے اداکارہ مہوش حیات کو فلمی دنیامیں بہترین خدمات پرتمغہ امتیاز سے نوازا گیا تھااداکارہ مہوش حیات دنیا میں ملک کی بہترین سفیر بھی بن گئیں۔ برطانوی ٹی وی کو انٹرویو اور امریکی اخبارمیں لکھے مضمون میں مہوش حیات نے بھارتی فلم انڈسٹری کو آئینہ دکھا دیا۔تمغہ امتیاز کی حامل اداکارہ مہوش حیات بین الاقوامی محاذ پر ملک کا روشن چہرہ دکھانے میں مصروف ہیں۔ برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے بالی ووڈ کی پاکستان دشمنی دنیا کے سامنے بے نقاب کر دی۔مہوش حیات نے امریکی ٹی وی سی این این کی ویب سائٹ کیلئے لکھے گئے اپنے خصوصی مضمون میں بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا اب آپ بھارت سے امریکا منتقل ہو چکی ہیں، اپنی روایتی بھارتی سوچ کو تھوڑا تبدیل کریں۔ یاد رہےپاکستانی نژاد امریکی لڑکی کے سوال کا جواب طنزیہ انداز میں دینے پر بھارتی اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر پریانکا چوپڑا آج کل شدید تنقید کی زد میں ہیں۔سوشل میڈیا پر لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ جارحانہ سوچ اور بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ پر اکسانے والے ٹویٹ کرنے پر انہیں اقوام متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ میں لکھے ہوئے اپنے ایک مضمون میں پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے پریانکا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی بھارتی سوچ سے باہر نکلیں اور سنگین نوعیت کے سیاسی مسائل بشمول کشمیر پر بھارت کی زبان بولنے سے گریز کریں۔مہوش حیات کا کہنا ہے کہ اب جبکہ پریانکا چوپڑا امریکی شہری اور اقوام متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر بن چکی ہیں، وہ سنگین قسم کے سیاسی معاملات میں دخل اندازی کے بجائے انسانوں کے درمیان محبت اور بھائی چارہ کو فروغ دینے والے معاملات پر گفتگو کریں۔فلم چھلاوا سے شہرت پانے والی پاکستانی اداکارہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کی حالیہ صورت حال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور بھارت مظلوم کشمیریوں پر ہر طرح کے مظالم ڈھائے جا رہا ہے جو کہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔انہوں نے اپنی تحریر میں لکھا کہ وہ مشہور شخصیات کی سرگرمیوں سے بخوبی واقف ہیں لیکن خیرسگالی کے ترجمانوں کو ہمیشہ انسانیت پسندی اور اچھے اقدار کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیئے، پریانکا چوپڑا کی سوچ بالی ووڈ میں بننے والی فلموں کی عکاس ہے جہاں پر زیادہ تر فلمیں پاکستان کے خلاف نفرت اور اسلاموفوبیا پر بنتی ہیں۔پاکستانی اداکارہ کا کہنا ہے کہ ہالی ووڈ کے برعکس بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی فلمی صنعت بالی ووڈ کو اسلحہ سے لیس کیا ہوا ہے، ان کے نغمے اور نعرے عوام کو نفرت کا درس دیتے ہیں اور مسلمانوں کو محض گائے کھانے پر ماردیا جاتا ہے۔