بھارتی فوجی آفیسرز کا سرعام بولا گیا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا، پریس کانفرنس میں دکھائے گئے میزائل کے ٹکڑوں کی حقیقت سامنے آگئی، صحافیوں کو دکھائے جانیوالے میزائل پر(ایف اے 8675-05-سی-0070) درج ہے، یہ امریکا کا مخصوص سیریز نمبر ہے،یہ اسلحہ 2009ء میں تائیوان کو 23 کروڑ 80 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے اسلحے کی فروخت کی دستاویزات کوسامنے لاکر بھارت کی سب سازش بے نقاب کردی، جس کے تحت بھارت کو حب روایت ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی۔بھارتی ایئروائس مارشل نے بتایا کہ جن میزائل کے ٹکڑے دکھائے جا رہے ہیں یہ میزائل صرف اور صرف ایف سولہ طیاروں میں ہی استعمال ہوتا ہے۔ لیکن حقیقت کے اس کے برعکس نکلی،بھارتی ایئرفورس کے آفیسرمیزائل کا جو ٹکڑا صحافیوں دکھایا ، اس پر(ایف اے8675-05-سی-0070) درج ہے، یہ امریکا کا مخصوص سیریز نمبر ہے۔ یہ اسلحہ 2009ء میں امریکا نے تائیوان کو 23 کروڑ 80 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا تھا۔بھارتی ایئر وائس مارشل نے اپنی پریس کانفرنس کا میں اس بات کا بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان نے کامیابی سے جواب دیا۔ پاکستان نے بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا۔ جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی جہازوں نے ایف 16نہیں دیکھا بلکہ ڈیجیٹل سگنلز ایف سولہ کے معلوم ہوئے۔ پاکستان میں کی گئی کاروائی میں کوئی نقصان ہوا ہے یا نہیں، پاکستان میں 350 افراد نہیں مارے گئے، ہمارے پاس اس کے ثبوت نہیں ہیں۔ ان سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اورآئی ایس پی آر امن چاہتے ہیں اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر بھارتی مسلح افواج کے ذمہ دران نے جواب دینے انکار کردیا۔