اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کر لی ، عدالت نے نواز شریف کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، نوازشریف کی جانب سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے،خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف مختلف بیماریوں میں مبتلاہیں ،عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کرلیا۔دوسری جانب ومی احتساب بیورو (نیب) کو نواز شریف کے خلاف ایک اور مقدمے میں تفتیش کی اجازت مل گئی۔ سارک کانفرنس کی بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال کے الزام میں احتساب عدالت نے نیب کو نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔ نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غیرقانونی استعمال پر نیب انکوائری جاری ہے۔ نیب کے مطابق 2015-16 میں غیرملکی مہمانوں کی سکیورٹی کے نام پر33 مہنگی گاڑیاں درآمد کی گئیں، جس میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ تفتیشی افسر نے گاڑیوں کی خریداری کے کیس سے نوازشریف کے تعلق کا ریکارڈ احتساب عدالت میں پیش کیا اور جیل میں تفتیش کی اجازت مانگی۔ احتساب عدالت نے ریکارڈ کی روشنی میں نوازشریف سے تفتیش ضروری سمجھتے ہوئے اجازت دے دی۔ احتساب عدالت نے نیب کو سارک کانفرنس کی بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال کی تحقیقات میں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔ نیب کے مطابق بلٹ پروف گاڑیاں نواز شریف اور مریم نواز نے بھی استعمال کیں، جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں ڈیوٹی ادائیگی کے بغیر خریدی گئیں، بلٹ پروف گاڑیاں سارک کانفرنس 2016ء کے مہمانوں کے لیے تھیں، نواز شریف نے 34 میں سے 20 بلٹ پروف گاڑیاں اپنے قافلے میں شامل کرلیں۔ نیب کے مطابق وزارت خارجہ کے افسران نے گاڑیوں کے معاملے میں اختیارات سے تجاوز کیا، بلٹ پروف گاڑیاں نواز شریف کے اہلخانہ نے بھی استعمال کیں۔ بلٹ پروف گاڑیوں کی انکوائری میں شاہد خاقان عباسی کا بیان قلمبند کر لیا گیا، کیس میں فواد حسن فواد اور سابق سیکرٹری خارجہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔