فیصل آباد (ویب ڈیسک) اے این ایف انٹیلی جنس نے ایک اور بڑا آپریشن کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ منشیات نیٹ ورک سے منسلک دو اہم افراد کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔گرفتار ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے جس میں انہوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا ثناءاللہ سے برآمد ہیروئن کا تعلق بھی نیٹ ورک سے بتایا جا رہا ہے۔واضح رہے رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے فیصل آباد شہر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کیا گیا تھا۔ کہ سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء کی گرفتاری کے بعد ان کے ساتھی اور ن لیگکے کارکنوں نے شہر کا امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی۔ شہر کا امن و امان بگڑتا دیکھ کر پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کیا گیا اور رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر بھی چھاپا مارا گیا۔اس دوران کئی لیگی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ز پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر رانا ثناء اللہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اے این ایف نے دعوی کیا تھا کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑیسے 15کلو ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی اتنی جلدی ضمانت نہیں ہوگی۔ منشیات سمگلنگ کیس میں گرفتار ہونے والے ن لیگی سابق وزیر رانا ثناء اللہ کی جیل میں طبیعت خراب ہو گئی تھی۔جیل ذرائع کے مطابق جیل ڈاکٹر جو کسی کام کے سلسلے میںجیل سے باہر تھے انہیں فوری طور پر جیل میں بلا لیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق بیرک میں جانے کے فوراََ بعد ہی گرمی اور حبس کے باعث رانا ثناء اللہ کی طبیعت خراب ہو گئیخیال رہے عدالت نے رانا ثناءاللہ کو 14روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،رانا ثناءاللہ سمیت 6 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا ہے. اے این ایف کی طرف سے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ جس کے بعد عدالت نےرانا ثناء اللہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔ اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کو 15 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا استدعا کی تھی۔