اسلام آباد(ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا جس میں وزیرخزانہ اسد عمر کواقتصادی شعبوں میں تعیناتیوں کااختیارتفویض کر دیا گیا ۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیرخزانہ اسدعمرنے اقتصادی صورتحال پربریفنگ دی اوروزیراعظم عمران خان نے معیشت میں بہتری کیلئے
اقدامات پروزیرخزانہ اوران کی ٹیم کوسراہا۔ وزیراعظم نے ضمنی مالیاتی بل منظورہونے پراظہاراطمینان کیااور وزیرخزانہ کواقتصادی شعبوں میں تعیناتیوں کااختیارتفویض کر دیا گیا۔اجلاس میں میجرجنرل عارف کی بطورڈی جی اے این ایف تقرری کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ ترکی کے تعاون سے نیشنل سکل یونیورسٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی گئی ۔ایک اور خبر کے مطابق اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس نادہندگان کو بتا دوں ریاست اتنی کمزور نہیں جتنی نظر آتی ہے اور ریاست میں دم ہے کہ آپ سے پیسہ نکلوا سکے۔ نان فائیلرز 200 سی سی سے نیچے موٹر سائیکل خرید سکے گا، اوورسیز پاکستانیوں اور بیوہ کی وراثتی جائیداد کی منتقلی پر نان فائیلرز کو چھوٹ دی جارہی ہے۔ قوم کا پیسا قوم پر خرچ ہوگا آئیں اور اس کا حصہ بنیں، بینکوں میں بڑی رقم رکھنے والے نان فائلرز کو پکڑیں گے۔جو کام یہ 40 سال میں نہ کر سکے ہم سے پوچھتے ہیں کہ 40 دن میں کیوں نہ کیے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بیواؤں کی پنشن روکی ہوئی تھی، پی آئی اے کا جہاز اڑ نہیں سکا کیوں کہ ادارے پر قرض اتنا بڑھ چکا تھا۔ دودھ اور شہد کے بہتی ہوئے نہروں کے سائے میں گزشتہ سال
گردشی قرضے میں 400 ارب سے زائد اضافہ ہوا، یہ گردشی خسارہ دودھ اور شہد کی نہروں کے سائے میں بڑھا، گزشتہ سال میں گردشی قرضوں میں 453 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور آج مجموعی طور ہر گردشی قرضہ 1200 ارب تک پہنچ چکا ہے۔454 ارب روپے کا خسارہ صرف گیس کے شعبے میں ہے، تمام آئی پی پیز کہہ رہی ہیں کہ ہم میں بجلی کی پیداوار نہیں دے سکتے، آج ریاست مدینہ کا ذکر کرنے والے کاش اپنی حکومت سے بھی سوال کرلیتے۔